قاری محمد ہارون 20 برس سے بی جے پی میں ہیں۔ برسوں کی وفاداری کے صلے میں انہیں دہلی بی جے پی کے اقلیتی مورچہ کی صدارت ملی ہے۔ انکا کہنا ہے کہ پارٹی میں رہنا ایک چیلنج ہے۔
بی جے پی میں شامل ہونے کی لوگوں کی وجوہات الگ الگ ہیں۔ کسی کو عزت چاہیے تو کوئی پارٹی میں اپنا سیاسی مستقبل تلاش کر رہا ہے تو کوئی مودی کے نعرہ "سب کا ساتھ سب کا وکاس" پر بھروسہ کرتا ہے۔
بی جے پی سے وابستہ زیادہ تر مسلم حامیوں کے لیے بی جے پی کے سخت گیر رہنماؤں کے ذریعہ مسلم مخالف بیانات، زیادہ اہمیت نہیں رکھتے اور نہ ہجومی تشدد کے واقعات ان کے لیے پریشان کن ہیں۔ پارٹی کے یہ مسلم کا رکنان بی جے پی کے بڑے مسلم لیڈروں کی طرح ہجومی تشدد کو معمولی جرائم کے زمرے شمار کرتے ہیں۔
ان تمام باتوں کے باوجود بی جے پی کے جلسوں میں پہلے کے مقابلے مسلمانوں کی بھیڑ زیادہ نظر آنے لگی ہے، یہ بی جے پی کے بر سر اقتدار ہونے کا جادو ہے یا کچھ اور؟ دیکھیں ای ٹی وی بھارت کی خصوصی رپورٹ