ETV Bharat / state

Book Launch In Delhi آئی او ایس کی کتاب 'موجودہ ہندوستان میں سماجی تشدد' کا رسم اجرا

author img

By

Published : Oct 30, 2022, 5:08 PM IST

انسٹیٹیوٹ آف آبجیکٹیو اسٹڈیز کی تازہ اشاعت 'موجودہ ہندوستان میں سماجی تشدد' نامی کتاب کا آج دہلی میں رسم اجرا ہوا۔ Moujoda Hindustan Mein Samaji Tashaddud Book Launch

موجودہ ہندوستان میں سماجی تشدد
موجودہ ہندوستان میں سماجی تشدد

دہلی: معروف تھنک ٹینک ادارہ انسٹیٹیوٹ آف آبجیکٹیو اسٹڈیز کی تازہ اشاعت 'موجودہ ہندوستان میں سماجی تشدد' کتاب کا آج سابق چیف الیکشن کمشنر ایس وائی قریشی کے دست مبارک سے رسم اجرا عمل میں آیا۔ اس موقع پر ایس وائی قریشی نے آئی او ایس کے تحقیقی پروجیکٹ اور دیگر اہم خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ یہ ادارہ لگاتار حقائق پر مبنی دستاویزی کتاب اور رپورٹ شائع کر رہا ہے جس کی اس دور میں بہت زیادہ اہمیت ہے۔

کتاب 'موجودہ ہندوستان میں سماجی تشدد' کا رسم اجرا

انہوں نے اپنے خطاب میں سماجی تشدد کے لیے میڈیا کو ذمہ دار ٹھہرایا اور کہا کہ میڈیا کا رویہ سب سے زیادہ شرمناک ہے۔ انہوں نے مسلمانوں کی آبادی کا بھی تذکرہ کیا اور کہا کہ ایک جھوٹ پھیلایا گیا ہے کہ مسلمانوں کی آبادی لگاتار بڑھ رہی ہے اور یہی سلسلہ رہا تو اگلے کچھ سالوں میں مسلمان یہاں حکومت کرنا شروع کر دیں گے جو کہ واضح جھوٹ ہے ان کا کہنا تھا کہ اگلے ہزار سال تک بھی مسلمان سیاسی طور پر حاوی نہیں ہو سکتے ہیں۔ Moujoda Hindustan Mein Samaji Tashaddud

ایس وائی قریشی نے اپنی گفتگو میں کہا کہ بھارت کے ہندو سیکیولر ہیں بھارت ایک سیکولر ملک ہے۔ ملک کا ماحول خراب کرنے کے باوجود بی جے پی کو صرف 35 فیصد لوگوں نے ہی ووٹ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کی مذہب کے نام پر ملک تقسیم ہوا تھا لیکن اس وقت کے ہندوؤں نے بھارت کو ایک سیکولر ملک بنایا آج کے جو حالات ہیں اس میں ڈائیلاگ اور مذاکرات کی بہت اہمیت ہے جس کو بڑے پیمانے پر اپنانے کی ضرورت ہے۔ Book Launch In Delhi

کتاب کے مصنف پروفیسر عرشی خان نے کہا کہ سماجی تشدد کی کئی وجوہات ہیں جس میں آپسی راواداری کا خاتمہ سیاسی پارٹیوں کا ایجنڈہ اور سوشل میڈیا سرفہرست ہے۔ انہوں نے بتایا کہ معتبر حوالوں اور ڈیٹا کی بنیاد پر یہ ریسرچ مکمل کی ہے پروفیسر عرشی خان کے ساتھ اس ریسرچ میں جی ایس پال بھی شامل ہے جی ایس پال نے اپنی گفتگو میں کہا کہ ہم نے زمین سچائی اس کتاب میں پیش کی ہے۔ اس تقریب رسم اجراء کی صدارت کر رہے پروفیسر سید احمد خان جنرل سیکریٹری آئی او ایس نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ آی او ائس شروعات سے یہ کوشش کرتی رہی ہے کہ اہم مسائل پر تحقیقی دستاویز شائع کیے جائیں اور صحیح مسائل سے عوام کو آگاہ کیا جائے ۔

یہ بھی پڑھیں : Jamia Demands Medical College آخر جامعہ ملیہ اسلامیہ کو میڈیکل کالج کب ملے گا؟

دہلی: معروف تھنک ٹینک ادارہ انسٹیٹیوٹ آف آبجیکٹیو اسٹڈیز کی تازہ اشاعت 'موجودہ ہندوستان میں سماجی تشدد' کتاب کا آج سابق چیف الیکشن کمشنر ایس وائی قریشی کے دست مبارک سے رسم اجرا عمل میں آیا۔ اس موقع پر ایس وائی قریشی نے آئی او ایس کے تحقیقی پروجیکٹ اور دیگر اہم خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ یہ ادارہ لگاتار حقائق پر مبنی دستاویزی کتاب اور رپورٹ شائع کر رہا ہے جس کی اس دور میں بہت زیادہ اہمیت ہے۔

کتاب 'موجودہ ہندوستان میں سماجی تشدد' کا رسم اجرا

انہوں نے اپنے خطاب میں سماجی تشدد کے لیے میڈیا کو ذمہ دار ٹھہرایا اور کہا کہ میڈیا کا رویہ سب سے زیادہ شرمناک ہے۔ انہوں نے مسلمانوں کی آبادی کا بھی تذکرہ کیا اور کہا کہ ایک جھوٹ پھیلایا گیا ہے کہ مسلمانوں کی آبادی لگاتار بڑھ رہی ہے اور یہی سلسلہ رہا تو اگلے کچھ سالوں میں مسلمان یہاں حکومت کرنا شروع کر دیں گے جو کہ واضح جھوٹ ہے ان کا کہنا تھا کہ اگلے ہزار سال تک بھی مسلمان سیاسی طور پر حاوی نہیں ہو سکتے ہیں۔ Moujoda Hindustan Mein Samaji Tashaddud

ایس وائی قریشی نے اپنی گفتگو میں کہا کہ بھارت کے ہندو سیکیولر ہیں بھارت ایک سیکولر ملک ہے۔ ملک کا ماحول خراب کرنے کے باوجود بی جے پی کو صرف 35 فیصد لوگوں نے ہی ووٹ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کی مذہب کے نام پر ملک تقسیم ہوا تھا لیکن اس وقت کے ہندوؤں نے بھارت کو ایک سیکولر ملک بنایا آج کے جو حالات ہیں اس میں ڈائیلاگ اور مذاکرات کی بہت اہمیت ہے جس کو بڑے پیمانے پر اپنانے کی ضرورت ہے۔ Book Launch In Delhi

کتاب کے مصنف پروفیسر عرشی خان نے کہا کہ سماجی تشدد کی کئی وجوہات ہیں جس میں آپسی راواداری کا خاتمہ سیاسی پارٹیوں کا ایجنڈہ اور سوشل میڈیا سرفہرست ہے۔ انہوں نے بتایا کہ معتبر حوالوں اور ڈیٹا کی بنیاد پر یہ ریسرچ مکمل کی ہے پروفیسر عرشی خان کے ساتھ اس ریسرچ میں جی ایس پال بھی شامل ہے جی ایس پال نے اپنی گفتگو میں کہا کہ ہم نے زمین سچائی اس کتاب میں پیش کی ہے۔ اس تقریب رسم اجراء کی صدارت کر رہے پروفیسر سید احمد خان جنرل سیکریٹری آئی او ایس نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ آی او ائس شروعات سے یہ کوشش کرتی رہی ہے کہ اہم مسائل پر تحقیقی دستاویز شائع کیے جائیں اور صحیح مسائل سے عوام کو آگاہ کیا جائے ۔

یہ بھی پڑھیں : Jamia Demands Medical College آخر جامعہ ملیہ اسلامیہ کو میڈیکل کالج کب ملے گا؟

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.