تل ابیب: لبنان میں حزب اللہ کے خلاف حملوں کے درمیان اسرائیلی فوج نے اتوار کو یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملہ کیا۔ اس حملے میں شمل میں پاور پلانٹس اور ایک بندرگاہ کو نشانہ بنایا گیا۔
اسرائیلی حملے میں کتنے لوگ زخمی ہوئے ہیں اور کتنا نقصان ہوا ہے اس بارے میں فی الحال کوئی جانکاری نہیں ہیں۔ ساتھ ہی اس کے بعد مغربی ایشیا میں علاقائی تنازعات بڑھنے کا اندیشہ ہے۔
اسرائیلی فوج نے اتوار کو ایک بیان میں کہا کہ اس کے درجنوں طیاروں نے راس عیسیٰ اور یمن کے ساحلی شہر حدیدہ میں پاور پلانٹس اور حدیدہ بندرگاہ پر حملہ کیا۔
Reports of an Israeli airstrike in the Yemen coastal city of Hodeidah pic.twitter.com/mQj1aC5ede
— Emanuel (Mannie) Fabian (@manniefabian) September 29, 2024
قطر کے میڈیا گروپ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فضائی حملوں کی وجہ سے الحدیدہ شہر میں بجلی کی سپلائی بند ہے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ اس حملے سے ایک روز قبل حوثیوں نے اسرائیل میں تل ابیب کے قریب بین گوریون انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر بیلسٹک میزائل داغا تھا۔
حوثی نومبر سے اسرائیل کے خلاف حملے کر رہے تھے۔
یہ شدت پسند گروپ غزہ جنگ شروع ہونے کے بعد گزشتہ برس نومبر سے بحیرہ احمر خلیج عدن اور آبنائے باب المندب میں متعدد بار اسرائیل سے منسلک بحری جہازوں پر حملے کر چکا ہے۔ حوثیوں کا کہنا ہے کہ انھوں نے اسرائیل کے خلاف یہ حملے غزہ میں جنگ کا سامنا کرنے والے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے کیے ہیں۔
اسرائیلی فوج کے بیان میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ ایک سال سے حوثی ایران کی ہدایت اور مالی امداد اور عراقی ملیشیا کے ساتھ مل کر اسرائیل پر حملہ کرنے، علاقائی استحکام کو نقصان پہنچانے اور عالمی شپنگ کی آزادی کو متاثر کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج شہریوں کو لاحق تمام خطرات کے خلاف کسی بھی فاصلے پر حملہ کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
مزید پڑھیں: اسرائیلی فضائی حملے میں حزب اللہ کے ایک اور سینیئر رہنما جاں بحق
اسی دوران مغربی ایشیا میں کشیدگی کے درمیان امریکی فوج نے شام میں داعش اور القاعدہ سے وابستہ گروپ کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کیے ہیں۔ امریکی فوج نے اتوار کو ایک بیان میں کہا کہ ان دو حملوں میں دو سرکردہ دہشت گردوں سمیت 37 دہشت گرد مارے گئے۔
امریکی سینٹرل کمانڈ نے کہا کہ اس نے منگل کے روز شمال مغربی شام میں حملے کیے، جس میں القاعدہ سے منسلک حراس الدین گروپ کے ایک اہم دہشت گرد اور آٹھ دیگر کو نشانہ بنایا، جو فوجی کارروائیوں کی نگرانی کرتا ہے۔ اس سے قبل 16 ستمبر کو امریکہ نے وسطی شام میں آئی ایس کے تربیتی کیمپ پر فضائی حملہ کیا تھا جس میں کم از کم چار شامی رہنماؤں سمیت 28 دہشت گرد مارے گئے۔