ETV Bharat / international

حسن نصراللہ کا جسد خاکی برآمد، چوٹ کا نشان نہ کوئی زخم، موت کی وجہ کیا تھی؟ - Hassan Nasrallah Body Recovered

اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کا جسد خاکی برآمد کر لیا گیا ہے۔ اب یہ جانکاری سامنے آئی ہے کہ ان کے جسم پر چوٹ یا زخم کا کوئی نشان نہیں ملا ہے۔

حزب اللہ کے مقتول سربراہ حسن نصراللہ
حزب اللہ کے مقتول سربراہ حسن نصراللہ (AP)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 30, 2024, 7:20 AM IST

Updated : Sep 30, 2024, 7:32 AM IST

بیروت: حزب اللہ نے ہفتے کے روز تصدیق کی کہ اس کے اعلیٰ رہنما حسن نصر اللہ لبنان کے شہر بیروت میں اسرائیلی حملے کے دوران مارے گئے۔ ملبے کے نیچے سے حسن نصراللہ کا جسد خاکی برآمد کر لیا گیا ہے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز نے آپریشن میں شامل ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ حزب اللہ کے سابق سربراہ حسن نصر اللہ کی لاش بیروت میں اسرائیلی فضائی حملے والے مقام پر ملبے سے برآمد کر لی گئی ہے۔

موت کی وجہ

حزب اللہ کے بیان میں نصر اللہ کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے اس کی وضاحت نہیں کی گئی تھی کہ وہ کیسے مارے گئے اور نہ ہی یہ بتایا گیا کہ ان کی آخری رسومات کب ادا کی جائیں گی۔ تاہم، دو ذرائع نے رائٹرز کو بتایا کہ ان کے جسم پر کوئی زخم نہیں تھے۔ غالب امکان ہے کہ ان کی موت بنکر بسٹر بموں کے پھٹنے کے بعد پیدا ہوئے زبردست ارتعاش سے لگے جھٹکے کی وجہ سے ہوئی ہوگی۔

بنکر سڑک سے 60 فٹ کے فاصلے پر تھا

مہینوں کی منصوبہ بندی اور متعدد انٹیلی جنس کے بعد اسرائیل نے بیروت میں ایک زیر زمین بنکر پر شدید حملہ کیا، جہاں نصراللہ اور حزب اللہ کے کئی دوسرے رہنما ایک میٹنگ کر رہے تھے۔ یہ بنکر جنوبی بیروت کی ایک مصروف سڑک سے متصل زمین کے 60 فٹ نیچے واقع تھا۔ اس حملے میں متعدد بنکر بسٹر بموں کا استعمال کیا گیا۔

متعلقہ خبر: حسن نصراللہ کون تھے جنہوں نے لبنان کی فوج سے بھی طاقتور تنظیم کھڑی کر دی؟

اسرائیل کے حملے تیز

گذشتہ چند دنوں میں اسرائیل فوج نے لبنان کے اندر اپنے حملے تیز کر دیے ہیں۔ وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کا دعویٰ ہے کہ ان حملوں کا مقصد گروپ حزب اللہ کو تباہ کرنا ہے جو مبینہ طور پر اسرائیلی شہریوں پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔

واضح رہے کہ حسن نصر اللہ کے قتل کے بعد ہفتے کے روز اسرائیل نے حزب اللہ کے ایک اور اہلکار نبیل قاروق کو بھی ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا، جو 1995 سے 2010 تک جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے فوجی کمانڈر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی فضائی حملے میں حزب اللہ کے ایک اور سینیئر رہنما جاں بحق

اسرائیل حزب اللہ تنازع

آپ کو بتاتے چلیں کہ سات اکتوبر کو اسرائیل حماس کے بیچ شروع ہوئی جنگ کے بعد حزب اللہ فلسطینیوں کی حمایت میں اسرائیل پر محدود حملوں کا سلسلہ شروع کیا تھا جس کی وجہ سے لبنان سرحد کے دونوں طرف سے تقریباً روزانہ گولہ باری ہو رہی ہے۔ حالیہ دنوں میں کشیدگی میں تشویشناک اضافے کی وجہ سے مشرق وسطیٰ میں جنگ کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق جنوبی لبنان میں تنازعات سے بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد دگنی سے بھی زیادہ ہو گئی ہے۔

بیروت: حزب اللہ نے ہفتے کے روز تصدیق کی کہ اس کے اعلیٰ رہنما حسن نصر اللہ لبنان کے شہر بیروت میں اسرائیلی حملے کے دوران مارے گئے۔ ملبے کے نیچے سے حسن نصراللہ کا جسد خاکی برآمد کر لیا گیا ہے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز نے آپریشن میں شامل ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ حزب اللہ کے سابق سربراہ حسن نصر اللہ کی لاش بیروت میں اسرائیلی فضائی حملے والے مقام پر ملبے سے برآمد کر لی گئی ہے۔

موت کی وجہ

حزب اللہ کے بیان میں نصر اللہ کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے اس کی وضاحت نہیں کی گئی تھی کہ وہ کیسے مارے گئے اور نہ ہی یہ بتایا گیا کہ ان کی آخری رسومات کب ادا کی جائیں گی۔ تاہم، دو ذرائع نے رائٹرز کو بتایا کہ ان کے جسم پر کوئی زخم نہیں تھے۔ غالب امکان ہے کہ ان کی موت بنکر بسٹر بموں کے پھٹنے کے بعد پیدا ہوئے زبردست ارتعاش سے لگے جھٹکے کی وجہ سے ہوئی ہوگی۔

بنکر سڑک سے 60 فٹ کے فاصلے پر تھا

مہینوں کی منصوبہ بندی اور متعدد انٹیلی جنس کے بعد اسرائیل نے بیروت میں ایک زیر زمین بنکر پر شدید حملہ کیا، جہاں نصراللہ اور حزب اللہ کے کئی دوسرے رہنما ایک میٹنگ کر رہے تھے۔ یہ بنکر جنوبی بیروت کی ایک مصروف سڑک سے متصل زمین کے 60 فٹ نیچے واقع تھا۔ اس حملے میں متعدد بنکر بسٹر بموں کا استعمال کیا گیا۔

متعلقہ خبر: حسن نصراللہ کون تھے جنہوں نے لبنان کی فوج سے بھی طاقتور تنظیم کھڑی کر دی؟

اسرائیل کے حملے تیز

گذشتہ چند دنوں میں اسرائیل فوج نے لبنان کے اندر اپنے حملے تیز کر دیے ہیں۔ وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کا دعویٰ ہے کہ ان حملوں کا مقصد گروپ حزب اللہ کو تباہ کرنا ہے جو مبینہ طور پر اسرائیلی شہریوں پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔

واضح رہے کہ حسن نصر اللہ کے قتل کے بعد ہفتے کے روز اسرائیل نے حزب اللہ کے ایک اور اہلکار نبیل قاروق کو بھی ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا، جو 1995 سے 2010 تک جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے فوجی کمانڈر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی فضائی حملے میں حزب اللہ کے ایک اور سینیئر رہنما جاں بحق

اسرائیل حزب اللہ تنازع

آپ کو بتاتے چلیں کہ سات اکتوبر کو اسرائیل حماس کے بیچ شروع ہوئی جنگ کے بعد حزب اللہ فلسطینیوں کی حمایت میں اسرائیل پر محدود حملوں کا سلسلہ شروع کیا تھا جس کی وجہ سے لبنان سرحد کے دونوں طرف سے تقریباً روزانہ گولہ باری ہو رہی ہے۔ حالیہ دنوں میں کشیدگی میں تشویشناک اضافے کی وجہ سے مشرق وسطیٰ میں جنگ کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق جنوبی لبنان میں تنازعات سے بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد دگنی سے بھی زیادہ ہو گئی ہے۔

Last Updated : Sep 30, 2024, 7:32 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.