سری نگر: وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اتوار کو پاکستان کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ اگر پڑوسی ملک بھارت کے ساتھ دوستانہ تعلقات برقرار رکھتا تو بھارت پاکستان کو انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) سے مانگے گئے پیکیج سے بڑا ریلیف پیکج دیتا۔
وزیر دفاع نے یہ باتیں بانڈی پورہ ضلع کے گریز اسمبلی حلقہ میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ انہوں نے 2014-15 میں جموں و کشمیر کے لیے پی ایم نریندر مودی کے اعلان کردہ پی ایم ڈیولپمنٹ پیکیج کا حوالہ دیا۔
#WATCH | Gurez, J&K | Defence Minister Rajnath Singh says, " pm modi has given a special pm package for j&k in 2014-15. that pm package has now increased and it is so much money, that pakistan was requesting to imf for a fund lesser than this... atal bihari vajpayee used to say… pic.twitter.com/RSzvcdDhbZ
— ANI (@ANI) September 29, 2024
راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ مودی جی نے 2014-15 میں جموں و کشمیر کی ترقی کے لیے ایک خصوصی پیکیج کا اعلان کیا تھا، جو اب 90 ہزار کروڑ روپے تک پہنچ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ رقم پاکستان کی جانب سے آئی ایم ایف سے مانگی گئی رقم سے کہیں زیادہ ہے۔
بی جے پی لیڈر نے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کے اس بیان کا حوالہ دیا کہ ہم دوست بدل سکتے ہیں، لیکن پڑوسی نہیں بدل سکتے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ میرے پاکستانی دوستو، ہمارے درمیان تعلقات کشیدہ کیوں ہیں، ہم پڑوسی ہیں۔ لیکن اگر ہمارے تعلقات اچھے ہوتے تو ہم آئی ایم ایف سے زیادہ رقم دیتے۔
انہوں نے کہا کہ مرکز جموں و کشمیر کی ترقی کے لیے فنڈز دیتا ہے، دوسری طرف پاکستان ایک عرصے سے مالی امداد کا غلط استعمال کر رہا ہے۔ بی جے پی لیڈر نے کہا کہ وہ اپنی سرزمین پر دہشت گردی کی فیکٹری چلانے کے لیے دوسرے ممالک سے پیسے مانگتے ہیں۔ وزیر دفاع نے کہا کہ جب سابق وزیر اعظم واجپائی کا وادی میں انسانیت، جمہوریت اور کشمیریت کی بحالی کا خواب شرمندہ تعبیر ہوگا تب ہی کشمیر ایک بار پھر زمین پر جنت بنے گا۔
मोदी जी ने जम्मू-कश्मीर के लिए एक स्पेशल पीएम पैकेज दिया था जो आज बढ़ते-बढ़ते क़रीब 90000 करोड़ तक पहुँच गया है। जितनी रक़म के लिए पूरा पाकिस्तान आईएमएफ़ के सामने मिन्नतें कर रहा था, उससे कहीं ज़्यादा रक़म जम्मू-कश्मीर के लिए हमारी सरकार ने दिया है: श्री @rajnathsingh
— Rajnathsingh_in (@RajnathSingh_in) September 29, 2024
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کے خلاف دہشت گردی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے والا پاکستان عالمی فورمز پر تنہا ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے جب بھی دہشت گردی کی تحقیقات کی ہیں ہم نے پاکستان کو اس میں ملوث پایا ہے۔ اگرچہ ملک کی حکومتوں نے پاکستان کو سمجھانے کی کوشش کی کہ وہ دہشت گردوں کے کیمپ بند کر دے، لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔
آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد پاکستان مایوسی کا شکار ہے اور دوبارہ دہشت گردی بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے۔ وہ نہیں چاہتے کہ جموں و کشمیر میں جمہوریت کی جڑیں مضبوط ہوں۔ لیکن بھارت اتنا مضبوط اور طاقتور ہے کہ وہ اپنی سرزمین پر پاکستان کا مقابلہ کر سکتا ہے۔ اگر پاکستان سے کوئی بھارت پر حملہ کرتا ہے تو ہم سرحد پار جا کر منہ توڑ جواب دے سکتے ہیں۔