نئی دہلی: مانسون سیشن 2023 کے تحت نرملا سیتا رمن نے کانگریس رکن پارلیمنٹ گورو گوگوئی کی جانب سے پیش کردہ عدم اعتماد کی تحریک کا جواب دیا۔ پارلیمنٹ میں عدم اعتماد تحریک پر آج تیسرے دن بحث کا سلسلہ جاری ہے۔ مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے پارلیمنٹ میں تحریک عدم اعتماد پر خطاب کیا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں مرکزی حکومت کی حصولیابیوں اور اسکیموں کو پیش کرتے ہوئے سابقہ یو پی اے حکومت پر نشانہ لگایا اور مودی حکومت کی ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ یو پی اے دور حکومت میں صرف خواب دکھائے جاتے تھے جب کہ ہم نے ان خوابوں کو پورا کر کے دکھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے ملک کی معیشت کو برے حالات میں نہ صرف سنبھالا ہے کہ اسے مستحکم کیا ہے۔ آج بینکوں کے حالات بدلے ہیں۔ دلالی اور گھوٹالوں کو بند کیا گیا اور اب لوگوں تک سیدھے پیشہ پہنچ رہا ہے۔
اسی کے ساتھ انہوں نے اپوزیشن اتحاد کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے سوال کیا کہ آخر یو پی اے کا نام بدل کر ''انڈیا'' رکھنے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟ انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن پارٹیاں ایک ساتھ لڑ رہی ہیں یا ایک دوسرے سے لڑ رہی ہیں۔ وزیر خزانہ نے دعویٰ کیا کہ 2024 کے پارلیمانی انتخابات میں بھی مودی حکومت اسی طرح اکثریت کے ساتھ کامیاب ہوگی جس طرح 20214 میں یو پی اے کے خلاف کامیابی حاصل کی تھی۔
مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے اقتصادی محاذ پر نریندر مودی حکومت کی کامیابیوں کو درج کرتے ہوئے مزید کہا کہ بھارت دنیا میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت ہے۔ "عالمی معیشت بلند افراط زر اور سست شرح نمو کے ساتھ جڑواں چیلنجوں سے نبرد آزما ہے۔ 2022 میں، عالمی معیشت میں صرف 3 فیصد کی شرح نمو دیکھی گئی۔ برطانیہ کو مشکل وقت کا سامنا ہے اور بینک آف انگلینڈ نے شرحوں میں اضافہ کیا ہے۔ یوروپی مرکزی بینک بہت زیادہ افراط زر بھی دیکھی گئی ہے۔ جرمنی میں بھی چیلنجز بڑے ہیں،"
سیتارمن نے لوک سبھا میں تحریک عدم اعتماد کا جواب دیتے ہوئے کہا۔ "چین، جو ایک بڑی معیشت ہے، اجرت کے جمود کا سامنا کر رہا ہے۔ ہمیں ہندوستانی معیشت کو اسی تناظر میں دیکھنا چاہیے۔ ہندوستان کو 2013 میں ایک کمزور معیشت قرار دیا گیا تھا۔ آج مورگن اسٹینلی نے ہندوستان کو اپ گریڈ کیا ہے، ہماری حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے۔ سیتارمن نے مزید کہا کہ 2014 کے بعد سے ہندوستان سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے COVID-19 وبائی امراض کے باوجود ہماری پالیسیوں کو بہتر بنایا،" بی جے پی لوک سبھا ممبران نے 'مودی-مودی' کے نعرے لگائے جب نرملا سیتارمن بول رہی تھیں۔"
سیتارمن نے کانگریس پر ایک واضح طنز کرتے ہوئے کہا کہ آپ (کانگریس کی قیادت والی اپوزیشن) شہریوں کو خواب دکھاتے ہیں، ہم ان کے خوابوں کو پورا کرتے ہیں،" سیتا رمن کے مطابق، مرکز میں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کے اقتدار میں آنے کے بعد نو سالوں میں ایک واضح تبدیلی دیکھی گئی ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ زرعی بجٹ میں پانچ گنا اضافہ ہوا ہے۔ "ملک میں مزید 390 یونیورسٹیاں شامل کی گئی ہیں۔ آج ملک میں 148 ہوائی اڈے ہیں۔ 2014 میں کوئی آبی گزرگاہ نہیں تھی، آج 111 آبی گزرگاہیں ہیں۔ عالمی درجہ بندی میں، ہندوستان 2014 میں 10ویں نمبر پر تھا، آج ہم اس نمبر پر ہیں۔ پانچویں پوزیشن، "وزیر خزانہ نے بتایا۔
انہوں نے اپوزیشن انڈیا بلاک کے اتحاد پر تنقید کی۔ "پنجاب میں، کانگریس اور عام آدمی پارٹی ایک دوسرے کے خلاف لڑ رہی ہیں۔ گجرات میں بھی دونوں پارٹیاں ایک دوسرے کے خلاف لڑ رہی ہیں۔ یہ ایک شاندار اتحاد ہے،" سیتارمن نے اپوزیشن پر طنزیہ انداز میں کہا۔ بی جے پی کے سینئر لیڈر نے کہا، "ہم UPI کو فرانس تک بڑھا رہے ہیں۔ برطانیہ بھی اس میں دلچسپی لے رہا ہے۔ ہم ڈیجیٹل طور پر ترقی کر رہے ہیں۔ ہم دنیا کے لیے ایک معیار قائم کر رہے ہیں،" سینئر بی جے پی لیڈر نے کہا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ دفاعی برآمدات بڑھ کر 16,000 کروڑ روپے تک پہنچ گئی ہیں۔
سیتا رمن کے مطابق، ملک کی براہ راست-بینک منتقلی دنیا میں ایک کامیابی کی کہانی بن گئی ہے۔ "ڈی بی ٹی کی منتقلی میں اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ مالی سال تک ڈی بی ٹی کے ذریعے 7.16 لاکھ کروڑ کی منتقلی کی گئی ہے۔ کانگریس کبھی بھی اسے نافذ نہیں کرنا چاہتی تھی،" انہوں نے مزید کہا۔ انہوں نے پارلیمنٹ کے ایوان زیریں میں یو پی اے کے دور حکومت میں ہوئے 2 جی گھوٹالہ اور کوئلہ گھوٹالہ کا مسئلہ اٹھایا۔ "کانگریس کا کہنا ہے کہ 'جن اوشدھی کیندر' ان کے ذریعہ شروع کیا گیا تھا، میں اس سے اتفاق کرتا ہوں۔
2008-2014 تک، انہوں نے صرف 80 ایسے مراکز شروع کیے تھے۔ اس لیے وہ (اپوزیشن) اسکیموں کو شروع کرنے اور ان پر عمل درآمد نہ کرنے میں خوش ہیں۔ ملک میں 9000 جن اوشدھی کیندر،" انہوں نے طنز کیا۔ سیتا رمن نے یہ بھی کہا کہ آج ملک میں 1.50 لاکھ سے زیادہ میڈیکل سیٹیں ہیں۔ "2014 میں، سات AIIMS (آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز) تھے،" انہوں نے کہا۔ کانگریس ممبر پارلیمنٹ گورو گوگوئی نے وزراء کی کونسل کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کی ہے۔ نریندر مودی حکومت کو درپیش یہ دوسری تحریک عدم اعتماد ہے۔
یہ بھی پڑھیں: