ETV Bharat / state

PM Modi on Corruption مودی نے کرپشن، خاندان پرستی، خوشامد کو ترقی کی راہ میں رکاوٹ قرار دیا

author img

By

Published : Aug 7, 2023, 9:59 PM IST

بھارت منڈپم کی اہمیت کے ضمن میں، وزیر اعظم نے ہندوستان کی ہینڈلوم صنعت کی شراکت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ پرانے اور نئے کا امتزاج، آج کے نئے ہندوستان کی تعریف کرتا ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی
وزیر اعظم نریندر مودی

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو ملک کے لوگوں سے بدعنوانی، کنبہ پروری اور خوشامد جیسی برائیوں کو ختم کرنے کی تلقین کی جو کہ ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کے عزم میں صرف رکاوٹ نہیں ہیں بلکہ یہ برائیاں ملک کے لئے بھی خطرہ ہیں۔

مودی راجدھانی میں نوتعمیر شدہ عظیم الشان بھارت منڈپم میں قومی ہینڈلوم ڈے کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

بھارت منڈپم کی اہمیت کے ضمن میں، وزیر اعظم نے ہندوستان کی ہینڈلوم صنعت کی شراکت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ پرانے اور نئے کا امتزاج، آج کے نئے ہندوستان کی تعریف کرتا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’آج کا ہندوستان صرف ’لوکل فار ووکل‘ نہیں ہے بلکہ یہ اسے دنیا تک لے جانے کے لیے ایک عالمی پلیٹ فارم بھی فراہم کر رہا ہے‘‘۔ آج کے پروگرام کے آغاز سے پہلے بُنکروں کے ساتھ اپنی بات چیت پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے آج کی شاندار تقریبات میں ملک بھر سے مختلف ہینڈلوم کلسٹرز کی موجودگی کا احساس دلایا اور ان کا خیرمقدم کیا۔

مودی نے کہا، ’’آج ہمارے پاس ایک خواب ہے، ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کا عزم۔ کچھ برائیاں رکاوٹ بنی ہوئی ہیں۔ اسی لیے آج ہندوستان ان برائیوں کو ایک ہی آواز میں کہہ رہا ہے - ہندوستان چھوڑو (بھارت چھوڑو)۔ آج بھارت کہہ رہا ہے کہ کرپشن چھوڑو، بھارت چھوڑو، کرپشن چھوڑ دو۔ آج ہندوستان کہہ رہا ہے، خاندانی نظام چھوڑو، ہندوستان چھوڑو، یعنی کنبہ پروری ، ہندوستان چھوڑو۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں یہ برائیاں ملک کے لیے بڑا خطرہ ہیں۔ ملک کے لیے ایک بڑا چیلنج بھی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ ہم سب اپنی کوششوں سے ان برائیوں کو ختم اور شکست دیں گے۔ اور پھر ہندوستان کی جیت ہوگی، ملک کی جیت ہوگی، ہر ملک کے باشندے کی جیت ہوگی۔ ,

وزیر اعظم نے کہا کہ’’اگست کا مہینہ’کرانتی‘ کا مہینہ ہے‘‘۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ ہندوستان کی آزادی کے لیے دی گئی ہر قربانی کو یاد کرنے کا وقت ہے۔ سودیشی تحریک پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ صرف غیر ملکی ساختہ ٹیکسٹائل کا بائیکاٹ کرنے تک محدود نہیں ہے ،بلکہ ہندوستان کی آزاد معیشت کے لیے تحریک کا ذریعہ بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہندوستان کے بُنکروں کو عوام سے جوڑنے کی ایک تحریک تھی، اور حکومت کے ذریعے اس دن کو قومی ہینڈلوم ڈے کے طور پر منتخب کرنے کے پیچھے، یہی تحریک تھی۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ گزشتہ چند سالوں میں، ہینڈلوم کی صنعت کے ساتھ ساتھ بُنکروں کی توسیع کے لیے بے مثال کام کیا گیا ہے۔ انہوں نے تبصرہ کیا کہ’’سودیشی کے بارے میں ملک میں ایک نیا انقلاب آیا ہے‘‘۔ انہوں نے ملک کے بُنکروں کی کامیابیوں کے ذریعے ہندوستان کی کامیابی پر فخر کا اظہار کیا۔

وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ کسی کی شناخت ان کپڑوں سے ہوتی ہے جو وہ پہنتے ہیں۔ انھوں نے اس موقع پر پہنے جانے والے متنوع لباس کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ مختلف خطوں کے کپڑوں کے ذریعے ہندوستان کے متنوع کو منانے کا بھی موقع ہے۔ ’’ہندوستان کے پاس لباس کی ایک خوبصورت قوس قزح ہے‘‘۔ وزیر اعظم نے کہا کہ انہوں نے دور دراز علاقوں میں قبائلی برادریوں سے لے کر برف پوش پہاڑوں میں رہنے والے لوگوں تک، اور ساحلی علاقوں کے لوگوں سے لے کر صحرا میں رہنے والے ان لوگوں کے لباس میں متنوع زیب تنی کا مشاہدہ کیا۔ اس کے ساتھ ہی ساتھ انھوں نے بھارت کی مارکیٹوں میں دستیاب کپڑوں کا بھی مشاہدہ کیا۔ انہوں نے ہندوستان کے متنوع لباس کی فہرست سازی اور مرتب کرنے کی ضرورت کی یاد دہانی کرائی اور اس بات پر اظہار مسرت کیا کہ آج یہ امر ’بھارتیہ وسترایوم شلپا کوش‘ کے آغاز کے ساتھ نتیجہ خیز ہوا ہے۔

وزیراعظم نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ ٹیکسٹائل کے شعبے کیلئے اسکیموں کا نفاذ سماجی انصاف کا ایک بڑا ذریعہ بن گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ملک بھر کے گاؤں اور قصبوں میں لاکھوں لوگ ہینڈلوم کے کام میں لگے ہوئے ہیں۔ اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ان میں سے زیادہ تر لوگوں کا تعلق دلت، پسماندہ اور قبائلی معاشروں سے ہے، وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کی کوششوں سے آمدنی میں اضافے کے ساتھ بڑی تعداد میں روزگار میں اضافہ ہوا ہے۔ بجلی، پانی ، گیس کنکشن ، سوچھ بھارت کی اسکیموں کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہیں ایسی مہمات سے سب سے زیادہ فائدہ ملا ہے۔اس بات کا ذکر کرتےہوئے کہ موجودہ حکومت نے بنیادی سہولتوں کیلئے بنکر برادری کے دہائیوں لمبے انتظار کا خاتمہ کیا ہے، وزیراعظم نے کہا ،‘‘مفت راشن، پکّا مکان، پانچ لاکھ روپئے تک کا مفت علاج، یہ ہے مودی کی گارنٹی’’۔

جی ای ایم پورٹل یا گورنمنٹ ای-مارکیٹ پلیس کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ چھوٹے سے چھوٹا کاریگر،دستکار یا بنکر بھی حکومت کو براہ راست اپنا سامان فروخت کرسکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آج تقریباً 1.75 لاکھ ہینڈ لوم اور دستکاری سے متعلق تنظیمیں جی ای ایم پورٹل سے جڑی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا،‘‘اس بات کو یقینی بنانے کی کوششیں کی جارہی ہیں کہ ہینڈلوم شعبے سے متعلق ہمارے بھائیوں اور بہنوں کو ڈیجیٹل انڈیا کے فوائد حاصل ہوسکیں’’۔

وزیراعظم نے کہا کہ ‘‘حکومت اپنے بنکروں کو دنیا کا سب سے بڑا بازار فراہم کرانے کی واضح حکمت عملی کے ساتھ کام کررہی ہے’’۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کے بازاروں میں ہندوستان کے ایم ایس ایم ای، بنکروں ، دستکاروں اور کسانوں کے پروڈکٹوں کو لے جانے کیلئے دنیا کی بڑی کمپنیاں آگے آرہی ہیں۔ انہوں نے متعدد ایسی کمپنیوں کے لیڈروں سے براہ راست بات چیت کا ذکر کیا جن کے دنیا بھر میں بڑے اسٹور، ریٹیل سپلائی چین ، آن لائن موجودگی اور دوکانیں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ایسی کمپنیوں نے اب ہندوستان کے مقامی مصنوعات کو دنیا کے کونے کونے تک پہنچانے کا عزم کیا ہے۔ انہوں نے کہا ،‘‘چاہے موٹا اناج ہو یا ہینڈلوم کے پروڈکٹ ، یہ بڑی بین الاقوامی کمپنیاں ان کو دنیا بھر کے بازاروں میں لے جائیں گی ’’۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مصنوعات ہندوستان میں تیار کی جائیں گی اور سپلائی چین ان کثیر ملکی کمپنیوں کے ذریعے استعمال کی جائیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: جب خواتین خوشحال ہوتی ہیں تو دنیا خوشحال ہوتی ہے، مودی

اپنے خطاب کے آخر میں وزیراعظم نے ایسی خواتین سے اپنی بات چیت کا ذکر کیا جنہوں نے برسوں ترنگے تیار کرنے کے کام میں خود کو وقف کیے رکھا ۔ انہوں نے شہریوں سے کہا کہ وہ ترنگا لہرائیں اور ایک بار پھر ‘ہر گھر ترنگا ’کا اہتمام کریں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ‘‘جب ترنگا چھتوں پر لہراتا ہے تو وہ ہمارے دلوں میں بھی لہراتا ہے’’۔

ٹیکسٹائلز کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل ، ٹیکسٹائلز کی مرکزی وزیر مملکت محترمہ درشنا جردوش اور بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کے مرکزی وزیر نارائن تاتو رانے بھی دیگر معززین کے ساتھ اس موقع پر موجود تھے۔

یو این آئی

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو ملک کے لوگوں سے بدعنوانی، کنبہ پروری اور خوشامد جیسی برائیوں کو ختم کرنے کی تلقین کی جو کہ ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کے عزم میں صرف رکاوٹ نہیں ہیں بلکہ یہ برائیاں ملک کے لئے بھی خطرہ ہیں۔

مودی راجدھانی میں نوتعمیر شدہ عظیم الشان بھارت منڈپم میں قومی ہینڈلوم ڈے کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

بھارت منڈپم کی اہمیت کے ضمن میں، وزیر اعظم نے ہندوستان کی ہینڈلوم صنعت کی شراکت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ پرانے اور نئے کا امتزاج، آج کے نئے ہندوستان کی تعریف کرتا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’آج کا ہندوستان صرف ’لوکل فار ووکل‘ نہیں ہے بلکہ یہ اسے دنیا تک لے جانے کے لیے ایک عالمی پلیٹ فارم بھی فراہم کر رہا ہے‘‘۔ آج کے پروگرام کے آغاز سے پہلے بُنکروں کے ساتھ اپنی بات چیت پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے آج کی شاندار تقریبات میں ملک بھر سے مختلف ہینڈلوم کلسٹرز کی موجودگی کا احساس دلایا اور ان کا خیرمقدم کیا۔

مودی نے کہا، ’’آج ہمارے پاس ایک خواب ہے، ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کا عزم۔ کچھ برائیاں رکاوٹ بنی ہوئی ہیں۔ اسی لیے آج ہندوستان ان برائیوں کو ایک ہی آواز میں کہہ رہا ہے - ہندوستان چھوڑو (بھارت چھوڑو)۔ آج بھارت کہہ رہا ہے کہ کرپشن چھوڑو، بھارت چھوڑو، کرپشن چھوڑ دو۔ آج ہندوستان کہہ رہا ہے، خاندانی نظام چھوڑو، ہندوستان چھوڑو، یعنی کنبہ پروری ، ہندوستان چھوڑو۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں یہ برائیاں ملک کے لیے بڑا خطرہ ہیں۔ ملک کے لیے ایک بڑا چیلنج بھی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ ہم سب اپنی کوششوں سے ان برائیوں کو ختم اور شکست دیں گے۔ اور پھر ہندوستان کی جیت ہوگی، ملک کی جیت ہوگی، ہر ملک کے باشندے کی جیت ہوگی۔ ,

وزیر اعظم نے کہا کہ’’اگست کا مہینہ’کرانتی‘ کا مہینہ ہے‘‘۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ ہندوستان کی آزادی کے لیے دی گئی ہر قربانی کو یاد کرنے کا وقت ہے۔ سودیشی تحریک پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ صرف غیر ملکی ساختہ ٹیکسٹائل کا بائیکاٹ کرنے تک محدود نہیں ہے ،بلکہ ہندوستان کی آزاد معیشت کے لیے تحریک کا ذریعہ بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہندوستان کے بُنکروں کو عوام سے جوڑنے کی ایک تحریک تھی، اور حکومت کے ذریعے اس دن کو قومی ہینڈلوم ڈے کے طور پر منتخب کرنے کے پیچھے، یہی تحریک تھی۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ گزشتہ چند سالوں میں، ہینڈلوم کی صنعت کے ساتھ ساتھ بُنکروں کی توسیع کے لیے بے مثال کام کیا گیا ہے۔ انہوں نے تبصرہ کیا کہ’’سودیشی کے بارے میں ملک میں ایک نیا انقلاب آیا ہے‘‘۔ انہوں نے ملک کے بُنکروں کی کامیابیوں کے ذریعے ہندوستان کی کامیابی پر فخر کا اظہار کیا۔

وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ کسی کی شناخت ان کپڑوں سے ہوتی ہے جو وہ پہنتے ہیں۔ انھوں نے اس موقع پر پہنے جانے والے متنوع لباس کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ مختلف خطوں کے کپڑوں کے ذریعے ہندوستان کے متنوع کو منانے کا بھی موقع ہے۔ ’’ہندوستان کے پاس لباس کی ایک خوبصورت قوس قزح ہے‘‘۔ وزیر اعظم نے کہا کہ انہوں نے دور دراز علاقوں میں قبائلی برادریوں سے لے کر برف پوش پہاڑوں میں رہنے والے لوگوں تک، اور ساحلی علاقوں کے لوگوں سے لے کر صحرا میں رہنے والے ان لوگوں کے لباس میں متنوع زیب تنی کا مشاہدہ کیا۔ اس کے ساتھ ہی ساتھ انھوں نے بھارت کی مارکیٹوں میں دستیاب کپڑوں کا بھی مشاہدہ کیا۔ انہوں نے ہندوستان کے متنوع لباس کی فہرست سازی اور مرتب کرنے کی ضرورت کی یاد دہانی کرائی اور اس بات پر اظہار مسرت کیا کہ آج یہ امر ’بھارتیہ وسترایوم شلپا کوش‘ کے آغاز کے ساتھ نتیجہ خیز ہوا ہے۔

وزیراعظم نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ ٹیکسٹائل کے شعبے کیلئے اسکیموں کا نفاذ سماجی انصاف کا ایک بڑا ذریعہ بن گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ملک بھر کے گاؤں اور قصبوں میں لاکھوں لوگ ہینڈلوم کے کام میں لگے ہوئے ہیں۔ اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ان میں سے زیادہ تر لوگوں کا تعلق دلت، پسماندہ اور قبائلی معاشروں سے ہے، وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کی کوششوں سے آمدنی میں اضافے کے ساتھ بڑی تعداد میں روزگار میں اضافہ ہوا ہے۔ بجلی، پانی ، گیس کنکشن ، سوچھ بھارت کی اسکیموں کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہیں ایسی مہمات سے سب سے زیادہ فائدہ ملا ہے۔اس بات کا ذکر کرتےہوئے کہ موجودہ حکومت نے بنیادی سہولتوں کیلئے بنکر برادری کے دہائیوں لمبے انتظار کا خاتمہ کیا ہے، وزیراعظم نے کہا ،‘‘مفت راشن، پکّا مکان، پانچ لاکھ روپئے تک کا مفت علاج، یہ ہے مودی کی گارنٹی’’۔

جی ای ایم پورٹل یا گورنمنٹ ای-مارکیٹ پلیس کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ چھوٹے سے چھوٹا کاریگر،دستکار یا بنکر بھی حکومت کو براہ راست اپنا سامان فروخت کرسکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آج تقریباً 1.75 لاکھ ہینڈ لوم اور دستکاری سے متعلق تنظیمیں جی ای ایم پورٹل سے جڑی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا،‘‘اس بات کو یقینی بنانے کی کوششیں کی جارہی ہیں کہ ہینڈلوم شعبے سے متعلق ہمارے بھائیوں اور بہنوں کو ڈیجیٹل انڈیا کے فوائد حاصل ہوسکیں’’۔

وزیراعظم نے کہا کہ ‘‘حکومت اپنے بنکروں کو دنیا کا سب سے بڑا بازار فراہم کرانے کی واضح حکمت عملی کے ساتھ کام کررہی ہے’’۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کے بازاروں میں ہندوستان کے ایم ایس ایم ای، بنکروں ، دستکاروں اور کسانوں کے پروڈکٹوں کو لے جانے کیلئے دنیا کی بڑی کمپنیاں آگے آرہی ہیں۔ انہوں نے متعدد ایسی کمپنیوں کے لیڈروں سے براہ راست بات چیت کا ذکر کیا جن کے دنیا بھر میں بڑے اسٹور، ریٹیل سپلائی چین ، آن لائن موجودگی اور دوکانیں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ایسی کمپنیوں نے اب ہندوستان کے مقامی مصنوعات کو دنیا کے کونے کونے تک پہنچانے کا عزم کیا ہے۔ انہوں نے کہا ،‘‘چاہے موٹا اناج ہو یا ہینڈلوم کے پروڈکٹ ، یہ بڑی بین الاقوامی کمپنیاں ان کو دنیا بھر کے بازاروں میں لے جائیں گی ’’۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مصنوعات ہندوستان میں تیار کی جائیں گی اور سپلائی چین ان کثیر ملکی کمپنیوں کے ذریعے استعمال کی جائیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: جب خواتین خوشحال ہوتی ہیں تو دنیا خوشحال ہوتی ہے، مودی

اپنے خطاب کے آخر میں وزیراعظم نے ایسی خواتین سے اپنی بات چیت کا ذکر کیا جنہوں نے برسوں ترنگے تیار کرنے کے کام میں خود کو وقف کیے رکھا ۔ انہوں نے شہریوں سے کہا کہ وہ ترنگا لہرائیں اور ایک بار پھر ‘ہر گھر ترنگا ’کا اہتمام کریں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ‘‘جب ترنگا چھتوں پر لہراتا ہے تو وہ ہمارے دلوں میں بھی لہراتا ہے’’۔

ٹیکسٹائلز کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل ، ٹیکسٹائلز کی مرکزی وزیر مملکت محترمہ درشنا جردوش اور بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کے مرکزی وزیر نارائن تاتو رانے بھی دیگر معززین کے ساتھ اس موقع پر موجود تھے۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.