کولگام (جموں کشمیر) : جنوبی کشمیر کے کولگام ضلع میں سرچ آپریشن کے دوران عسکریت پسندوں اور سیکورٹی فورسز کے مابین گولیوں کے تبادلے کی اطلاعات ہیں جس نے انکاؤنٹر کی شکل اختیار کر لی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ضلع کے بڈی مرگ نامی علاقے میں عسکریت پسندوں کے چھپے ہونے کی اطلاع موصول ہونے کے بعد سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لیکر تلاشی کارروائی شروع کر دی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سرچ آپریشن کے دوران چھپے عسکریت پسندوں نے سیکورٹی فورسز پر گولیاں برسائیں جس کے بعد حفاظتی اہلکار بھی مورچہ زن ہوئے جس نے انکاؤنٹر کی شکل اختیار کر لی۔ مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ فورسز نے علاقے میں مزید کمک طلب کر لی ہے اور علاقے کو پوری طرح سے سیل کر دیا گیا ہے تاکہ عسکریت پسندوں کو فرار ہونے کا کوئی موقع نہ ملے۔ حکام کے مطابق، فورسز نے محاصرہ مضبوط کر لیا ہے اور عسکریت پسندوں کی تلاش کے لیے جدید آلات اور ماہر اہلکاروں کی مدد لی جا رہی ہے۔ اس آپریشن میں اضافی فورسز بھی شامل ہو چکی ہیں، جبکہ عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائی جاری ہے۔
یہ تصادم آرائی شمالی کشمیر کے کپوارہ اور بانڈی پورہ کے سرحدی علاقہ ناگ مرگ کے جنگلات میں انکاؤنٹر کے ایک روز بعد پیش آئی۔ قبل ازیں، اتوار کو جموں و کشمیر کے ضلع کشتواڑ کے کیشوان علاقے کے گڈری جنگلات میں سیکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان جھڑپ کے دوران ایک فوجی کمانڈو ہلاک جبکہ تین دیگر زخمی ہوئے۔ اسی روز سرینگر کے اشبر نشاط علاقے کے نزدیک زبرون جنگلات میں بھی فائرنگ کی اطلاعات ہیں۔
زبرون جنگلات میں فائرنگ سے ایک ہفتہ قبل ہی سرینگر کے ڈاؤن ٹاؤن علاقہ خانیار میں ایک جھڑپ ہوئی تھی جس میں سیکیورٹی فورسز نے ایک پاکستانی عسکریت پسند عثمان بھائی کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: کپواڑہ میں سکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے بیچ انکاؤنٹر جاری