سنہ 2014 میں مودی حکومت کے کئی وعدےصرف نام کے ثابت ہوئے ۔ ایسے ہی 2017 میں حکومت نے اعلان کیا تھا کہ اقلیتی بچیوں کے لیے شادی شگون اسکیم کے تحت 51 ہزار روپئے دیئے جائیں گے۔
وزات اقلیتی بہبود کے مولانا آزاد فاؤنڈیشن نے اس اسکیم کے تعلق سے کسی بھی قسم کی ترقی کے نہ ہونے کا انکشاف کیا ہے۔
اقلیتی وزیر مختار عباس نقوی نے اس انکشاف پر ردعمل ظاہر کرنا اب بند کردیا ہے۔
شادی شگون اسکیم کو مولانا آزاد ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے ذریعہ 2017/18 میں نافذ کیا گیا ہے۔ اس کے تحت بیگم حضرت محل نیشنل اسکالر شپ سے استفادہ کرنے والوں کو دیا جائے گا۔
لوک سبھا میں اس اسکیم سے استفادہ کرنے والوں کی تعداد پر اقلیتی وزات نے نہیں کہہ کر جواب دیا۔
واضح رہے کہ فیض آباد لوک سبھا حلقے سے بی جے پی کے رکن پارلیمان للو سنگھ نے ایک تحریری سوال کے جواب میں اقلیتی وزیر نے اسکیم کے بنائے جانے کا اعتراف کیا۔
للو سنگھ کے ذریعے اسکیم کے تحت اتر پردیش میں رقم بھیجنے اور استفادہ کنندگان کی تعداد پوچھے جانے پر نقوی نے "نہیں" میں جواب دیا۔ جو اس اسکیم کی پوری عمل آوری کی پول کھولتا ہے۔