ETV Bharat / state

آسام: فارن ٹریبونل کے بجائے کورٹ یونٹ میں سماعت کا مطالبہ

بائیں بازو کی پانچ سیاسی پارٹیوں نے آسام کی نیشنل رجسٹر آف سٹیزن آف انڈیا (این آر سی) سے باہر کیے گئے 19 لاکھ افراد کی اپیل کی سماعت ایک کورٹ یونٹ کے ذریعہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

author img

By

Published : Sep 12, 2019, 9:37 PM IST

Updated : Sep 30, 2019, 9:37 AM IST

بایاں بازو:آسام میں شنوائی فارن ٹریبونل کے بجائے کورٹ یونٹ میں ہو

وہیں ریاست کے عوام سے فرقہ وارانہ ہم آہنگی قائم رکھنے کی اپیل بھی کی گئی ہے۔

کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسسٹ (سی پی آئی ایم)، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی)، آل انڈیا فارورڈ بلاک، ریوولیشنری سوشلسٹ پارٹی اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (ماؤسٹ) نے جاری ایک مشترکہ بیان میں مذکورہ بالا مطالبہ کیا۔

اس سلسلے میں سی پی آئی ایم کے جنرل سکریٹری سیتا رام یچوری، سی پی آئی کے جنرل سکریٹری ڈی راجہ، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (ماؤسٹ) کے جنرل سکریٹری دیپنکر بھٹا چاریہ اور آر ایس پی کے جنرل سکریٹری شیتِج گوسوامی

نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جن افراد کے نام این آر سی میں نہیں ہیں انھیں 120 دن کے اندر فارن ٹریبونل کے سامنے اپیل کرنے کا وقت دیا گیا ہے۔

لیکن یہ کوئی آئینی یونٹ نہیں ہے بلکہ یہ محض ایک کارگزار یونٹ کے طور پر کام کرتا ہے۔

اس لیے ہم بائیں بازو کی پارٹیوں کا مطالبہ ہے کہ ٹریبونل سے اوپر کسی یونٹ سے اس اپیل کو شنوائی کرنے کا انتظام کیا جانا ضروری ہے۔

ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جن لوگوں کے نام فہرست میں نہیں وہ پناہ گزیں کیمپ میں رکھے جائیں گے، جہاں کوئی انسانی حقوق نہیں ہیں۔

اس طرح عوام کو کیمپ میں رکھنا غیر قانونی اور غیرآئینی ہے۔

ان پارٹیوں کا کہنا ہے کہ بی جے پی پورے ملک میں اس طرح این آر سی نافذ کرنا چاہتی ہے اور اس کی وہ تیاری کر رہی ہے اس لیے بائیں بازو کی پارٹیاں بی جے پی اور دیگر پارٹیوں کی اس پالیسی کی مخالفت کرنا ضروری سمجھتی ہیں۔

وہیں ریاست کے عوام سے فرقہ وارانہ ہم آہنگی قائم رکھنے کی اپیل بھی کی گئی ہے۔

کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسسٹ (سی پی آئی ایم)، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی)، آل انڈیا فارورڈ بلاک، ریوولیشنری سوشلسٹ پارٹی اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (ماؤسٹ) نے جاری ایک مشترکہ بیان میں مذکورہ بالا مطالبہ کیا۔

اس سلسلے میں سی پی آئی ایم کے جنرل سکریٹری سیتا رام یچوری، سی پی آئی کے جنرل سکریٹری ڈی راجہ، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (ماؤسٹ) کے جنرل سکریٹری دیپنکر بھٹا چاریہ اور آر ایس پی کے جنرل سکریٹری شیتِج گوسوامی

نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جن افراد کے نام این آر سی میں نہیں ہیں انھیں 120 دن کے اندر فارن ٹریبونل کے سامنے اپیل کرنے کا وقت دیا گیا ہے۔

لیکن یہ کوئی آئینی یونٹ نہیں ہے بلکہ یہ محض ایک کارگزار یونٹ کے طور پر کام کرتا ہے۔

اس لیے ہم بائیں بازو کی پارٹیوں کا مطالبہ ہے کہ ٹریبونل سے اوپر کسی یونٹ سے اس اپیل کو شنوائی کرنے کا انتظام کیا جانا ضروری ہے۔

ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جن لوگوں کے نام فہرست میں نہیں وہ پناہ گزیں کیمپ میں رکھے جائیں گے، جہاں کوئی انسانی حقوق نہیں ہیں۔

اس طرح عوام کو کیمپ میں رکھنا غیر قانونی اور غیرآئینی ہے۔

ان پارٹیوں کا کہنا ہے کہ بی جے پی پورے ملک میں اس طرح این آر سی نافذ کرنا چاہتی ہے اور اس کی وہ تیاری کر رہی ہے اس لیے بائیں بازو کی پارٹیاں بی جے پی اور دیگر پارٹیوں کی اس پالیسی کی مخالفت کرنا ضروری سمجھتی ہیں۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Sep 30, 2019, 9:37 AM IST

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.