جس کا جواب دیتے ہوئے بورڈ کے تاسیسی رکن کمال فاروقی نے کہا کہ گرو جی کو اپنے بیان پر معافی مانگنا چاہئے۔
بابری مسجد - رام مندر اراضی ملکیت معاملہ پر عدالت عظمی کے فیصلہ کے خلاف نظر ثانی کی عرضی داخل کرنے کے اعلان کے بعد آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ، جمعیۃ علماء ہند سمیت مختلف ملی اداروں کو یہ کہہ کر نشانہ بنایا جارہا ہے کہ یہ عدالت کا فیصلہ ماننے کا وعدہ کرنے کے باوجود نظر ثانی کی عرضی داخل کر رہے ہیں۔
تاہم یہ دھوکہ اور وعدہ خلافی ہے۔ تنقید کرنے والوں میں شری روی روی شنکر، مرکز وزیر روی شنکر پرساد اور خود وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی سر فہرست ہیں۔
بورڈ کے رکن کمال فاروقی نے اس قضیہ پر ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کی اور کہا کہ بورڈ نے عدالت کا فیصلہ قبول کیا ہے اور انہیں جو قانونی حق حاصل ہے بس اسے استعمال کر رہے ہیں۔ اس لیے جو اس طرح کے بیانات دے رہے ہیں وہ غلط ہے۔