نئی دہلی: جواہر لال نہرو یونیورسٹی نے پیر کے روز وزیر اعظم نریندر مودی پر بی بی سی کی دستاویزی فلم کی نمائش کے خلاف خبردار کیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ چونکہ مرکز نے اس دستاویزی فلم پر ملک بھر میں پابندی لگا دی ہے۔ ایسے میں جو بھی اس حکم کی خلاف ورزی کرے گا اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ جے این یو انتظامیہ کا یہ بیان طلباء کے ایک گروپ کی جانب سے منگل کے روز دستاویزی فلم کی اسکریننگ کے لیے ایک پمفلٹ جاری کرنے کے بعد آیا ہے۔ ایڈوائزری کے مطابق جواہر لعل نہرو اسٹوڈنٹس یونین نے جے این یو انتظامیہ سے بی بی سی کی دستاویزی فلم 'انڈیا: دی مودی کوشچن' کی نمائش کی اجازت نہیں مانگی ہے۔ جس پر انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس طرح کی غیر قانونی سرگرمی جے این یو کیمپس کے امن اور ہم آہنگی کو بگاڑ سکتی ہے۔
-
JNU asks to cancel the screening of the documentary "India: The Modi Question" scheduled for 24th Jan by a group of students stating that "such an unauthorised activity may disturb peace & harmony in the University.". pic.twitter.com/yQwDah9xx7
— ANI (@ANI) January 23, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">JNU asks to cancel the screening of the documentary "India: The Modi Question" scheduled for 24th Jan by a group of students stating that "such an unauthorised activity may disturb peace & harmony in the University.". pic.twitter.com/yQwDah9xx7
— ANI (@ANI) January 23, 2023JNU asks to cancel the screening of the documentary "India: The Modi Question" scheduled for 24th Jan by a group of students stating that "such an unauthorised activity may disturb peace & harmony in the University.". pic.twitter.com/yQwDah9xx7
— ANI (@ANI) January 23, 2023
جے این یو نے یہ بیان جے این یو ایس یو کی جانب سے ایک پمفلٹ جاری کرنے کے بعد جاری کیا ہے، جس میں 24 جنوری کو رات 9 بجے ٹیفلاس میں بی بی سی کی اس دستاویزی فلم کی نمائش کے بارے میں کہا گیا تھا۔ ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ جے این یو انتظامیہ سے اس طرح کے پروگرام کے لیے کوئی اجازت نہیں لی گئی ہے۔ جے این یو انتظامیہ نے ایسی کسی بھی سرگرمی کو فوری طور پر منسوخ کرنے کو کہا ہے۔ اگر اس انتباہ کے بعد بھی یہ ڈاکومنٹری دکھائی گئی تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ بتادیں کہ گزشتہ ہفتے مرکزی حکومت نے بی بی سی کی اس دستاویزی فلم کو پروپیگنڈہ قرار دیتے ہوئے منسوخ کر دیا تھا۔ اس میں وزیر اعظم نریندر مودی کی شبیہ کو خراب بتایا گیا ہے۔ اس میں گجرات فسادات میں پی ایم مودی کے مبینہ کردار کی بات کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: