جن پنگ11اور 12اکتوبر کو ہندوستان کے دورے کے بعد نیپال کا یہ دورہ کریں گے۔کسی چینی صدر کا 23سال بعد نیپال کا یہ پہلا دورہ ہوگا۔اس سےپہلے سابق چینی صدر ژیانگ جیمن نے سال 1996میں نیپال کا دورہ کیاتھا۔
سرکاری ذرائع نے یہاں بتایا کہ جن پنگ اور نیپال کی صدر ودیا دیوی بھنڈاری کئی معاہدوں پر دستخط کریں گے۔
چین 1990 کی دہائی سے بھارت کے اس پڑوسی ملک میں گہری دلچسپی لے رہاہے اور اس کے ساتھ اچھے اور موثر تعلقات قائم کرچکا ہے۔
چینی صدر بھارت کے دورے کے بعد چنئی کے نزدیک مہابلی پورم یا ملاپورم سے کٹھمنڈو کے لئے پرواز کریں گے۔اس سے پہلے جمعہ اور ہفتے کو چین کے صدر اور وزیراعظم نریندرمودی کے درمیان دوسری چوٹی کانفرنس چنئی میں ہوگی۔
جن پنگ اور مسٹر مودی کے درمیان پہلی غیر رسمی چوٹی کانفرنس گزشتہ سال 27سے 28 اپریل کو چین کے ووہال میں ہوئی تھی۔
اس دوران ،چین کے نائب وزیر خارجہ لئوجھاؤہوئی نے بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر میں نیپال کو چین کا اہم حصہ دار بتاتے ہوئے جمعرات کو کہا کہ دونوں ملکوں نے ایک دوسرے کےساتھ برابری کا برتاؤ کیا ہے اور دہائیوں سے ایک دوسرے کی حمایت کرتے آرہے ہیں۔
صدر جن پنگ نیپال دورے کے دوران صدر بھنڈاری کی طرف سے منعقد استقبالیہ تقریب میں بھی حصہ لیں گے۔
نیپال کے وزارت خارجہ کے مطابق اس دوران نیپالی وزیراعظم کے پی شرما اولی اور دیگر لیڈر بھی جن پنگ سے ملاقات کریں گے۔