وزارت ارتھ سائنس نے بتایا ہے کہ 21 جون کو سالانہ شمسی گرہن لگے گا اور یہ واقعہ راجستھان، ہریانہ اور اتراکھنڈ میں نظر آئے گا۔
بھارت میں چاند کے سورج کے اطراف گرہن کے سب سے بڑے مرحلے کے وقت 98.6 فیصد ہوگا۔
بتادیں کہ سورج گرہن اس واقع کو کہتے ہیں جب وہ زمین اور سورج کے درمیان آتا ہے اور تینوں ایک ساتھ ہوجاتے ہیں۔
سابق میں کچھ سائنسدانوں کو اس واقعے کے دوران آگ کی شدت کا نظارہ کرنے کا موقع ملے تھا۔ اسی طرح 21 جون کو بھی یہ متوقع ہے۔
سورج گرہن کو ملک کے دیگر حصوں سے جزوی شمسی گرہن کے طور پر دیکھا جائے گا۔ اس میں چند نمایاں مقامات دہرادون، کروکشیترا، چمولی، جوشی مٹھ، سرسا اور سورت گڑھ وغیرہ شامل ہے۔
جزوی سورج گرہن کے سب سے بڑے مرحلے کے وقت اعظم ترین نظارہ دہلی میں 94 فیصد، گوہاٹی میں 80 فیصد، پٹنہ میں 78 فیصد، سلچار میں 75 فیصد، کولکاتا میں 66 فیصد ہوگا۔ وہیں اقل ترین نظارہ ممبئی میں 62 فیصد بنگلور میں 37 فیصد، چنئی میں 34 فیصد ا ور پورٹ بلیئر میں 28 فیصد ہوگا۔
سورج گرہن کے وقت سورج کو بہت کم وقت کے لئے بھی ننگے نظروں سے نہیں دیکھا جانا چاہئے۔ اس سے آنکھوں کو مستقل نقصان پہنچے گا جب کہ چاند سورج کے بیشتر حصے پر محیط ہے۔
سورج گرہن کے مشاہدے کے لئے محفوظ تکنیک یا تو ایلومینائزڈ میلر، بلیک پولیمر، سایہ نمبر 14 کے ویلڈنگ کا شیشہ جیسے مناسب فلٹر کا استعمال کرکے یا دوربین کے ذریعہ وائٹ بورڈ پر سورج کا نظارہ کیا جاسکتا ہے۔