پیوش گوئل نے یورپی یونین کے ممبر ممالک کے سفیروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین اور بھارت کی شراکت داری گڈ گورننس، ترقی اور ترقی کے ماڈل کے طور پر ابھر سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت اور یورپی یونین کا تنوع کا کردار جمہوریت اور قانون کے اصول شیئر کرتا ہے۔ دونوں فریق مضبوط اقتصادی، معاشرتی - ثقافتی، اسٹریٹجک اور سیاسی تعلقات بھی شیئر کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اور یورپی یونین دنیا کے سب سے بڑے بازاروں میں سے ایک ہے۔ ای یو کے ملک اجتماعی طور سے ہندوستان کے لئے سب سے بڑے تجارتی شراکت دار ہیں، ساتھ ہی ساتھ بھارت کے سب سے بڑے سرمایہ کاروں میں سے ایک ہیں۔ بھارت یورپی یونین درآمد برآمد کا بہاو متوازن اور تکمیلی ہے۔ تحقیق اور جدت طرازی میں بھارت - یوروپی یونین کے تعاون میں کافی وسعت ہوئی ہے، اور اس میں مزید اضافہ کرنے کی بڑی گنجائش ہے۔
کورونا وبا کا ذکر کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ سال 2020 میں دنیا کے عزم اور پختہ عزم کا ٹیسٹ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے سب سے سخت لاک ڈاون نافذ کیا ہے کیونکہ ہم سختی سے ’لائیوز میٹر‘ مانتے ہیں۔ لاک ڈاون کے دوران بنیادی ڈھانچے جیسے وینٹیلیٹر، آئی سی یو بیڈ، پی پی ای کٹ وغیرہ کو تیار کرنے کے اہل ہوئے۔ لاک ڈاون کے باوجود، بھارت نے خصوصی طورسے خدمات میں بین الاقوامی وعدوں کو پورا کیا اور کسی بھی سیریز کو متاثر نہیں ہونے دیا۔