دہلی: اسرائیل اور فلسطین کے درمیان گذشتہ 5 روز سے جنگ جاری ہے دونوں جانب سے اب تک ایک ایک ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس دوران جہاں امریکہ اور دیگر یورپین ممالک اسرائیل کا ساتھ دے رہے ہیں وہیں عرب ممالک فلسطینی عوام کے ساتھ ہے جبکہ وزیراعظم نریندر مودی نے حماس کے ذریعے کیے گئے حملہ کو دہشت گردانہ حملہ قرار دیتے ہوئے اسرائیل کی حمایت کی ہے تاہم آج دارالحکومت دہلی کے پریس کلب آف انڈیا میں ایک پریس کانفرنس کے دوران مولانا توقیر رضا نے وزیر اعظم کے بیان پر تنقید کی ہے۔
مولانا توقیر رضا نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے اسرائیل کی حمایت کرکے بھارتیہ جنتا پارٹی کی روح کو ٹھیس پہنچانے کا کام کیا ہے کیونکہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی روح رہے اٹل بہاری واجپئی نے اپنی زندگی میں ہمیشہ فلسطینیوں کی حمایت لی ہے اور اسرائیل کی مخالفت کی ہے ایسے میں وزیراعظم مودی کا یہ بیان سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کی مخالفت کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی عوام اپنے ملک کے لیے جدوجہد کر رہی ہیں اگر آپ اپنے ملک کے لیے قربان ہونے والے افراد کو دہشتگرد کہتے ہیں تو یہ ویسا ہی ہے جیسے بھارت کی جنگ آزادی میں شہید ہونے والے لوگوں کو مجاہدین آزادی کہنے کے بجائے انہیں دہشت گرد کہا جائے اگر وہ مجاہدین آزادی تھے تو فلسطین کی جنگ لڑنے والے بھی مجاہدین آزادی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Israel Hamas War چھٹے روز بھی غزہ پٹی پر اسرائیلی بمباری جاری، جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد 1200 تک پہنچی
اس دوران محمود پراچہ نے کہا کہ حماس کو دہشت گرد تنظیم کہا جا رہا ہے جبکہ خود اسرائیل اس تنظیم کو فلسطینی عوام کے ذریعے منتخب تنظیم مانتا ہے۔ یہاں تک کہ یونائیٹڈ نیشن بھی حماس کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل نہیں کرتا اور خود بھارت کی فہرست میں بھی حماس دہشتگردانہ تنظیموں میں شمار نہیں کی جاتی ہے۔