اس کے لئے بین وزارتی ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔ کمیٹی کے سربراہ ای ڈی کے خصوصی ڈائریکٹر ہوں گے۔
یہ کمیٹی پی ایم ایل اے، انکم ٹیکس ایکٹ، ایف سی آر اے کے تحت مختلف قانونی دفعات کی خلاف ورزی کی تحقیقات کرے گی۔
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے خصوصی ڈائریکٹر اس کمیٹی کی سربراہی کریں گے۔
بھارتی خبررساں ایجنسی کے مطابق گذشتہ چھ برسوں میں راجیو گاندھی فاؤنڈیشن کو مختلف بھارتی صنعت کاروں کی جانب سے چندہ ملا ہے، حالانکہ 2014 سے مرکز میں کانگریس پارٹی کی حکومت نہیں ہے۔
راجیو گاندھی فاؤنڈیشن نے مالی سال 2018-2019 کی ایک فہرست جاری کی ہے، جس میں ان کمپنیوں کے نام ہیں، جن سے ادارے کو تعاون ملا ہے۔
عطیہ دہندگان کی فہرست میں بھارتی فورج ، بھارتی فاؤنڈیشن، کرسٹی فریج گرام انڈسٹری، ڈی ایس ایم شری رام لیمیٹڈ، جندل اسٹیل اینڈ پاور لمیٹڈ، مینکس انڈیا فاؤنڈیشن، پٹن انٹرنیشنل لیمیٹڈ، فیروزشا گوڈریج فاؤنڈیشن، ٹاٹا اسٹیل لیمیٹڈ، ٹورنٹ پاور لیمیٹڈ اور ٹی وی ایس موٹر وغیرہ کے نام شامل ہیں۔
گذشتہ دنوں بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے راجیو گاندھی فاؤنڈیشن اور کانگریس پارٹی کی سخت نکتہ چینی کی تھی۔
وہیں مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے بھی الزام لگایا تھا کہ راجیو گاندھی فاؤنڈیشن نے چینی سفارت خانے سے عطیہ کے بہانے رقم وصول کی ہے۔
اب وزارت داخلہ کی جانب سے راجیو گاندھی فاؤنڈیشن کی تحقیقات کا حکم جاری کیا ہے۔
مزید پڑھیں:کیجریوال حکومت کے محصولات میں زبردست کمی