دراصل اس پروگرام کی وجہ سے نیشنل میوزیم میں گوشت خوری پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔
دہلی کے لوگوں نے ان ذائقوں کو چکھا جو وادی سندھ کی تہذیب کے لوگوں نے کھائے تھے۔
دہلی کے نیشنل میوزیم میں تاریخی گیسٹرونومیکا پروگرام کا انعقاد کیا گیا تھا۔ اس پروگرام میں وادی سندھ کی تہذیب کے خصوصی مینو کو تیار کیا گیا تھا۔
اہم بات یہ ہے کہ' آلو، ٹماٹر اور ہری مرچ جیسی سبزیاں اس میں شامل نہیں تھیں۔ آثار قدیمہ کے ماہرین کے مطابق 'وادی سندھ کی تہذیب کے لوگوں کو آلو ، ٹماٹر اور ہری مرچ جیسی سبزیوں کے بارے میں معلوم نہیں تھا وہ بیرونی ممالک سے آئے تھے۔'
اس پروگرام کے لئے ایک مینو تیار کیا گیا تھا جس سے ہڑپا کی تہذیب کو محسوس کیا جا سکے۔ اس کے پیش نظر باجرا، جو اور دال کے بنے ہوئے مینو، پالک کی پتی کا سوپ، چنے، گڑ، جو کیک وغیرہ مینو میں شامل تھے۔ نیز چنے کی چٹنی اور ککڑی کا اچار بھی شامل تھا۔
واضح ہو کہ 'اس تقریب کے دوران میوزیم میں گوشت کھانے پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔ اس دوران لوگوں کی بڑی تعداد نے اس تقریب میں شرکت کی اور ہڑپاں تہذیب کا مزہ چکھا۔