اس موقع پوری نے کہا کہ مؤثر اور ہموار ہوائی ٹریفک کنٹرول کو یقینی بنانے کے لئے سروس اور سسٹم کو بہتر بنانا ضروری ہے اور ان کے لئے اس طرح کے بنیادی ڈھانچوں کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے ہوائی اڈوں پر مسافر اور کارگو ٹریفک میں تاریخی اضافہ بھارتی معیشت کی تیز رفتار ترقی کو نمایاں کرتی ہے۔ آنے والے وقت میں شہری ہوا بازی کے علاقے ملک کی اقتصادی ترقی کا انجن ثابت ہوگا۔
اس اے ٹی سی ٹاور کی اونچائی 102 میٹر ہے۔ اسے 350 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار کیا گیا ہے۔ اس 33 منزلہ ٹاور میں 25 ویں اور 26 ویں منزل پر اے ٹی سی کنٹرولر ہوں گے۔ اس ٹاور پر ریڈار اور اے ڈی ایس کاجدید آٹو میشن سسٹم نصب ہے۔ پرانے ٹاور کے پیپر اسٹرپ کی جگہ اس میں الیکٹرانک فلائٹ اسٹرپ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ابھی ہوائی اڈے کا ٹریفک کنٹرول مکمل طور پر نئے ٹاور پر منتقل نہیں کیاجائے گا۔ مشینیں اور سسٹم کی جانچ پڑتال کے لئے متوازی کنٹرول گزشتہ چند مہینوں سے نئے ٹاور پر چل رہے ہیں۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کے باوجود مشین کے پیچھے بیٹھا شخص اہم ہوتا ہے جو اسے کنٹرول کرتا ہے۔ پردے کے پیچھے رہ کر بھارت کے آسمان میں پروازوں کو محفوظ بنائے رکھنے والے ایئر ٹریفک کنٹرولرز کے تئیں انہوں نے شکریہ ادا کیا۔
اس موقع پر سیول ایوی ایشن کےسکریٹری پردیپ سنگھ كھرولہ، سول ایوی ایشن کےڈائرکٹر جنرل ارون کمار، انڈین ایئر پورٹ اتھارٹی کے چیئر مین انوج اگروال اور وزارت و اتھارٹی کے کئی سینئر افسران بھی موجود تھے۔