کانگریس میڈیا سیل کے انچارج رنديپ سنگھ سرجے والا نے کہا کہ دہلی کے تغلق آباد میں تاریخی روی داس مندر کو مرکزی ایجنسیوں نے گرایا ہے۔
یہ سنگین جرم ہے اور سنت روی داس کے کروڑوں شاگردوں اور شردھالوؤں کے جذبات اس سے مجروح ہوئے ہیں لہذا حکومت اس مندر کو جلد سے جلد دوبارہ بنانے کا کام شروع کرے۔
انہوں نے کہا کہ سنت روی داس کی یاد میں بنا یہ مندر جس روڈ پر واقع ہے اس کا نام بھی سنت روی داس نے نام پر ہے۔
یہ مانا جاتا ہے کہ جب سنت روی داس بنارس سے پنجاب کی طرف جا رہے تھے، تب انہوں نے اس جگہ پر آرام کیا اور یہاں پر ایک باوڑی بھی بنائی تھی جو آج بھی موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس مندر کی تعمیر 1954 میں ہوئی تھی۔
سرجے والا نے کہا کہ حکومت نے روی داس فرقہ اور دلت کمیونٹی کو نیچا دکھانے کے لئے یہ قدم اٹھایا ہے۔ حکومت چاہتی تو راستہ نکال کر عدالت میں نظرثانی کی عرضی دائر کی جا سکتی تھی لیکن روی داس سماج اور دلت سماج کی توہین پر آمادہ مودی حکومت نے مندرکو تڑوا دیا۔