انہوں ںے جمعرات کو یہاں مرکزی وقف کونسل کی جانب سے وقف بورڈ کے افسران کے لیے منعقدہ اورینٹیشن پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایسے حالات میں جب کسی حکومت کا ’ترقی کا مسودہ‘، ’ووٹ کا سودا‘ نہ ہو، مودی حکومت کی جانب سے ’ہمہ جہت ترقی‘ میں سماج کے تمام طبقات کو برابر کا حصہ دار بنانے کی انقلابی کوششوں کے نتائج آ رہے ہیں۔
افسوس کی بات ہے کہ ’آزادی کے جشن‘ میں بھی انارکی کے ٹشن میں کچھ منفی طاقتیں سرگرم ہیں۔ ایسے لوگ ملک کے مثبت، اختراعی ماحول کے دشمن ہیں۔ حکومت سماج کے ایسے لوگوں کو معاف نہیں کر سکتی۔
انہوں نے کہا کہ آزادی کے بعد پہلی بار مودی حکومت نے پورے ملک میں وقف اثاثہ جات کو وقف مافیاؤں کے چنگل سے نکال کر ان پر جنگی پیمانے پر سماجی، معاشی، تعلیمی سرگرمیوں اور ہنر کے فروغ کے لیے بڑے پیمانے پر انفراسٹرکچر کی تعمیر کی ہے۔
گذشتہ تقریباً چھ برسوں میں ’پردھان منتری جن وکاس کاریہ کرم‘ (پی ایم جے وی کے) کے تحت ملک کے تمام ضرورت مند شعبوں میں مودی حکومت کی جانب سے اسکول، کالج، آئی ٹی آئی، گرلس ہاسٹل، رہائشی اسکول، ہنر کے فروغ کے مرکز، کثیرجہتی کمیونٹی سینٹر، سدبھاؤ منڈپ ، ہنر ہب، اسپتال، تجارتی مرکز، کامن سروس سینٹر وغیرہ کی تعمیر بڑے پیمانے پر کیا گیا ہے۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت نے اقلیتوں کے لیے ملک کے محض 90 اضلاع تک محدود ترقیاتی پروگراموں کی توسیع ’پردھان منتری جن وکاس کاریہ کرم‘ (پی ایم جے وی کے) کے تحت 308 اضلاع، 870 بلاک، 331 شہر، ہزاروں گاؤں میں کر دیا ہے۔ ان منصوبوں کا فائدہ سماج کے تمام طبقات کو ہو رہا ہے۔