ETV Bharat / state

'غیرملکی تبلیغی افراد معافی مانگ کر بھارت چھوڑ سکتے ہیں'

مرکز نے سپریم کورٹ کو آگاہ کیا ہے کہ بھارت میں پھنسے ہوئے غیر ملکی تبلیغی جماعت کے اراکین اپنے ممالک واپس جانے کے لئے آزاد ہیں ، کیونکہ حکومت نے ان کے خلاف دائر کردہ نوٹس واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

foreign tablighees free to leave India with tender apology: centre to sc
'غیر ملکی تبلیغی افراد معافی مانگ کر بھارت چھوڑ سکتے ہیں'
author img

By

Published : Aug 7, 2020, 12:03 PM IST

سپریم کورٹ (ایس سی) کو اپنے جواب میں مرکز نے بتایا کہ بھارت میں پھنسے ہوئے غیر ملکی تبلیغی جماعت کے اراکین اپنے ممالک واپس جانے کے لئے آزاد ہیں۔ انھوں رسمی طور پر قوانین کے خلاف ورزی کے ضمن میں حکومت سے معافی مانگنا ہوگا۔

تاہم مرکزی حکومت نے یہ بھی کہا کہ جن غیر ملکی تبلیغی افراد کو مجرمانہ الزامات کا سامنا ہے۔ وہ اس کی جلد سے جلد کارروائی مکمل کرلیں اور معافی مانگ کر بھارت چھوڑ دیں۔

دریں اثنا سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے عدالت عظمیٰ کو آگاہ کیا کہ 10 غیر ملکیوں نے اپنی درخواست پر کسی بھی سودے بازی کے خلاف مقدمات لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔

جسٹس اے ایم خانوِلکر کی سربراہی میں آئینی بنچ نے ہدایت دی کہ 'ایسے معاملے میں تمام درخواستوں کو ساکیت کورٹ کمپلیکس کو منتقل کیا جانا چاہئے اور آئندہ آٹھ ہفتوں میں اس کا ازالہ کرنا چاہئے'۔

علاوہ ازیں بینچ نے یہ بھی کہا کہ اگر درخواست گزار چاہتے ہیں تو سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کی آزادی دے دی گئی ہے اور آٹھ ہفتوں کے بعد اس معاملے پر سماعت ہونی چاہئے۔

بتادیں کہ اس سے قبل دارالحکومت دہلی کے ساکیت کورٹ نے نظام الدین مرکز میں تبلیغی جماعت کے پروگرام میں شامل 62 ملیشیائی شہری اور سعودی عرب کے 11 شہری کو رہا کردیا ۔ میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ سدھارتھ ملک نے ان 73 غیر ملکی شہریوں کو سات سے دس ہزار روپے جرمانہ عائد کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دیا۔

سماعت کے دوران ان غیر ملکی شہریوں کے خلاف شکایت کرنے والے لاجپت نگر کے ایس ڈی ایم، اے سی پی اور نظام الدین کے انسپکٹر نے کہا کہ 'ان غیر ملکی شہریوں کی رہا کرنے پر انہیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔ وہیں ساکیت کورٹ نے گزشتہ روز بنگلہ دیش کے 82 شہریوں کو ضمانت دے دیا ہے۔ عدالت نے ان 82 بنگلہ دیشی شہریوں کو دس ہزار روپے کے ذاتی مچلکے پر ضمانت کا حکم دیا۔

سپریم کورٹ (ایس سی) کو اپنے جواب میں مرکز نے بتایا کہ بھارت میں پھنسے ہوئے غیر ملکی تبلیغی جماعت کے اراکین اپنے ممالک واپس جانے کے لئے آزاد ہیں۔ انھوں رسمی طور پر قوانین کے خلاف ورزی کے ضمن میں حکومت سے معافی مانگنا ہوگا۔

تاہم مرکزی حکومت نے یہ بھی کہا کہ جن غیر ملکی تبلیغی افراد کو مجرمانہ الزامات کا سامنا ہے۔ وہ اس کی جلد سے جلد کارروائی مکمل کرلیں اور معافی مانگ کر بھارت چھوڑ دیں۔

دریں اثنا سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے عدالت عظمیٰ کو آگاہ کیا کہ 10 غیر ملکیوں نے اپنی درخواست پر کسی بھی سودے بازی کے خلاف مقدمات لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔

جسٹس اے ایم خانوِلکر کی سربراہی میں آئینی بنچ نے ہدایت دی کہ 'ایسے معاملے میں تمام درخواستوں کو ساکیت کورٹ کمپلیکس کو منتقل کیا جانا چاہئے اور آئندہ آٹھ ہفتوں میں اس کا ازالہ کرنا چاہئے'۔

علاوہ ازیں بینچ نے یہ بھی کہا کہ اگر درخواست گزار چاہتے ہیں تو سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کی آزادی دے دی گئی ہے اور آٹھ ہفتوں کے بعد اس معاملے پر سماعت ہونی چاہئے۔

بتادیں کہ اس سے قبل دارالحکومت دہلی کے ساکیت کورٹ نے نظام الدین مرکز میں تبلیغی جماعت کے پروگرام میں شامل 62 ملیشیائی شہری اور سعودی عرب کے 11 شہری کو رہا کردیا ۔ میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ سدھارتھ ملک نے ان 73 غیر ملکی شہریوں کو سات سے دس ہزار روپے جرمانہ عائد کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دیا۔

سماعت کے دوران ان غیر ملکی شہریوں کے خلاف شکایت کرنے والے لاجپت نگر کے ایس ڈی ایم، اے سی پی اور نظام الدین کے انسپکٹر نے کہا کہ 'ان غیر ملکی شہریوں کی رہا کرنے پر انہیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔ وہیں ساکیت کورٹ نے گزشتہ روز بنگلہ دیش کے 82 شہریوں کو ضمانت دے دیا ہے۔ عدالت نے ان 82 بنگلہ دیشی شہریوں کو دس ہزار روپے کے ذاتی مچلکے پر ضمانت کا حکم دیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.