نئی دہلی: بچے کی پیدائش کے وقت خواتین کو صحت کی سہولیات کے حوالے سے کوالٹی کنٹرول کے لئے ایک اہم شراکت داری ہے۔ اس کا مقصد زچگی کی شرح اموات کو کم کرنا ہے۔ یہ شراکت داری پائیدار ترقی کے اہداف (SDGs) کے خطوط پر بھارت میں بچوں کی محفوظ پیدائش کو فروغ دینے کے لئے کی جائے گی۔ FOGSI to Reduce Maternal Mortality AND Safe Births Agreement With NABH
اس مفاہمت نامے کے تحت، ہسپتالوں اور نرسنگ ہومز میں دستیاب زچگی کی صحت کی سہولیات کا جائزہ لیا جائے گا۔ اس سے بچے کی پیدائش محفوظ رہے گی۔ یہ ڈیلیوری سے پہلے اور بعد میں خواتین کی مستحکم، محفوظ اور دیکھ بھال کو یقینی بنائے ہوگا۔ یہ شراکت داری تمام ہسپتالوں یا ہیلتھ سینٹرز میں صحت کی سہولیات کو بہتر بنانے کے لئے کی گئی ہے۔ یہ صحت کے فروغ کے نظام کی سمت میں ایک بڑا قدم ہے۔
ابتدائی مرحلے میں صحت کی سہولیات کو بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، ڈاکٹر مہیش ورما، نیشنل ایکریڈیٹیشن بورڈ فار ہاسپٹلس اینڈ ہیلتھ کیئر پرووائیڈرز (NABH) نے کہاکہ ہم صحت کی بہتر سہولیات کو مضبوط بنانے اور کوالٹی کنٹرول کو بہتر بنانے کے کلچر کو فروغ دینے کے لئے پرعزم ہیں۔ ہم اپنے فلیگ شپ پہل، مانیتا کے ساتھ ہندوستان میں ماں اور بچے کی سہولیات کو فروغ دینے کے لئے FOGSI کے ساتھ شراکت کرنے پر بہت پرجوش ہیں۔
ڈاکٹر اتل موہن کوچر، سی ای او، نیشنل ایکریڈیٹیشن بورڈ فار ہاسپٹلس اینڈ ہیلتھ کیئر پرووائیڈرز (NABH) نے کہاکہ بھارت میں زچگی کی صحت کی دیکھ بھال کے معیار کو بہتر بنانا وقت کی ضرورت ہے۔ بھارت دنیا کے ان بڑے ممالک میں سے ایک ہے جہاں ڈیلیوری کے وقت خواتین کی اموات کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ ہم اس بات پر پختہ یقین رکھتے ہیں کہ پورے ملک میں صحت کی سہولیات کو بہتر بنانے کے لئے ڈلیوری کے دوران ماں اور بچے کی دیکھ بھال کے معیار کو بلند کرنے کی بہت ضرورت ہے۔ FOGSI کے ساتھ یہ تعاون ملک بھر میں زچگی کی صحت کے ماحولیاتی نظام کو مضبوط بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
FOGSI کے صدر اور FIGO کے خزانچی ڈاکٹر ایس۔ شانتا کماری نے کہاکہ بھارت میں صحت کے نظام میں کوالٹی کنٹرول کے معیارات میں بچے کی پیدائش میں خواتین کی تعداد کو کم کرنے اور SDGs کے صحت کے اہداف کو حاصل کرنے کی بڑی صلاحیت ہے۔ اس کے باوجود بھارت میں ڈیلیوری کے دوران خواتین کی اموات کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے جو کہ ماں اور بچے کی دیکھ بھال کے شعبے میں اصلاحات کی ضرورت کی نشاندہی کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Nitin Gadkari on Congress کانگریس میں شامل ہونے سے بہتر ہے کنویں میں کود جانا، نتن گڈکری
میٹرنل مرٹیلیٹی ریشیو
(MMR) بہتر ہو کر 103 ہو گئی تھی۔ 2011-13 کے دوران ایم ایم آر 167 تھا۔ اس سے صحت کے نظام میں بہتری کی نشاندہی ہوتی ہے لیکن ہمیں اس سمت میں ابھی بہت طویل سفر طے کرنا ہے۔ چونکہ تقریباً 50 فیصد خواتین کی ڈیلیوری نجی ہسپتالوں میں ہوتی ہے، اس لیے زچگی کی کمیونٹی کے لئے طبی معیارات کو اپنانے کی اشد ضرورت ہے۔ ہم NABH کے ساتھ شراکت کا خیرمقدم کرتے ہیں، جو بھارت میں خواتین کے لئے نتائج اور صحت کو بہتر بنانے میں اعتماد فراہم کرے گی۔
ڈاکٹر رشیکیش ڈی پائی، صدر، FOGSI اور چیف ایڈمنسٹریٹر، FOGSI ایکریڈیشن نے کہا، "ہم بچے کی پیدائش کے دوران خواتین کے لیے صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات کو بہتر بنانے کے لیے NNBH کے ساتھ تعاون کرنے کے لئے پرجوش ہیں۔