دہلی: بی جے پی کی معطل رہنما نُپور شرما نے کہا کہ انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی ہے اس لیے اس معاملے میں مقدمہ درج کیا جائے۔ اسپیشل سیل نے ٹویٹر سمیت سوشل میڈیا پر مختلف لوگوں کی جانب سے نُپور شرما کو دی جانے والی دھمکیوں کے سلسلے میں ایک کیس درج کیا ہے۔ اس معاملے میں اسپیشل سیل کی ٹیم ان لوگوں کے بارے میں معلومات اکٹھا کر رہی ہے جنہوں نے نُپور شرما کو ٹویٹر اور دیگر جگہوں پر دھمکی دی تھی۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اتوار کو بی جے پی نے نُپور شرما کو قابل اعتراض بیان دینے پر 6 سال کے لیے پارٹی سے معطل کر دیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق 27 مئی کو ایک نیوز چینل پر جاری ڈیبیٹ (بحث و مباحثہ) کے دوران نُپور شرما اور پینل میں بیٹھے ایک دیگر شخص کے درمیان بحث ہوئی۔ اس دوران نُپور شرما نے مسلمانوں اور اسلام کے تعلق سے قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا۔ تب سے نُپور شرما جس کے بعد ملک سمیت بین الاقوامی سطح پر احتجاج ہوئے اور گزشتہ روز بی جے پی نے نُپور شرما کو پارٹی سے نکال دیا۔ Threats on Social Media to Nupur Sharma
اس کے بعد نُپر شرما نے 'اپنے ٹویٹ میں کہا کہ انہیں اور ان کے اہلخانہ کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ ٹویٹر آئی ڈی کے ذریعے اس کی تشہیر کی جا رہی ہے۔ دھمکیاں دینے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ اس ٹویٹ کا جواب دہلی پولیس نے بھی دیا۔ دہلی پولیس نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ 'ان کی شکایت کو متعلقہ کارروائی کے لیے آگے بڑھایا جا رہا ہے۔ اسے اسپیشل سیل کے یونٹ کو بھیجا گیا جس نے ابتدائی تحقیقات کے بعد اس معاملے میں ایف آئی آر درج کی ہے۔
پولیس نے بھی اس معاملے میں تفتیش شروع کر دی ہے۔ اس کے لیے پولیس پہلے ان تمام ٹویٹر ہینڈلز کی شناخت کر رہی ہے جنہوں نے نُپور شرما کو دھمکی دی ہے۔ ان کی شناخت کے بعد پولیس انہیں گرفتار کر سکتی ہے۔