مالیاتی کمیشن کو درج ذیل امور کے بارے میں جانکاری فراہم کی گئی۔
سال 13-2012 سے لے کر سال 19-2018 کے دوران ریاست کی مجموعی ریاستی گھریلو پیداوار (جی ایس ڈی پی)کی شرح ترقی (موجودہ قیمتوں،2011 ءکے مطابق) بھارت کی مجموعی گھریلو پیداوار(جی ڈی پی)، (موجودہ قیمتوں، 2011ء کے مطابق)کے مقابلے بڑے پیمانے پر بڑھی ہے۔
ریاست کی جی ایس وی اے میں(موجودہ قیمتوں، 2011 کے مطابق)، بنیادی ، ثانوی اور تیسرے درجے کے سیکٹر کا شیئر 19-2018ء میں بالترتیب 9.6فیصد، 46.3 فیصد اور 34.3 فیصد رہا ہے۔
تجارتی عمل میں آسانی کے لحاظ سے ملک بھر میں ریاست کا19واں مقام ہے(2019میں)۔
گذشتہ تین برسوں کے دوران ریاست میں سال در سال سیاحوں کی آمد میں تقریباً 20 فیصد کی رفتار سے اضافہ ہوا ہے۔2017 میں 68,95,234مقامی سیاح ، جبکہ 8,90,459غیر ملکی سیاح ریاست میں آئے ہیں، جو کہ ریاست کی کل آبادی سے چار گنا زیاد ہے۔
مالیاتی کمیشن نے محسوس کیا کہ ریاستی حکومت کو سروس سیکٹر میں اپنی سرگرمیوں کو بڑھا کر معیشت کی ڈھانچہ جاتی تشکیل میں سہولت پیدا کرنے کےلئے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔سال19-2018ء میں ثانوی سیکٹر کا تعاون ریاست کی جی ایس وی اے (موجودہ قیمتوں )میں 46 فیصد رہا ، اس طرح سے یہ معیشت کے تینوں سیکٹروں (بنیادی، ثانوی اور تیسرے درجے کے سیکٹر) میں سب سے زیادہ رہا۔
مالیاتی کمیشن نے اس بات کو بھی نوٹ کیا کہ سال 14-2013ء میں ریاست کی جی ایس وی اے(موجودہ قیمتوں، 2011) میں تیسرے درجے کے سیکٹر کا تعاون 41 فیصد رہا تھا، جو کہ گھٹ کر سال 19-2018ء میں 34 فیصد ہوگیا۔دوسری طرف اِسی مدت کے دوران بنیادی سیکٹر کا شیئر ریاست کی جی ایس وی اے میں تقریباً 10-9فیصد مستقل رہاہے۔
مالیاتی کمیشن نے مخصوص شعبوں مثلاً بنیادی ڈھانچے کی ترقی، سیاحوں کے تحفظ، سمندری ساحل کے تحفظ، نگرانی نظام اور ہاسپٹلٹی بندوبست میں سیاحت کے سیکٹر کو مزید فروغ دینے کے لئے پرائیویٹ سیکٹر کی شراکت داری کے بارے میں معلومات طلب کی۔
اس میٹنگ میں سی آر ای ڈی اے آئی –گوا،اکانومک ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمٹیڈ، گوا انڈسٹریل ڈیولپمنٹ کارپوریشن، گوا چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری، چارٹرڈ کاؤنٹنٹ ایسوسی ایشن آف گوا، کنفیڈریشن آف انڈیا انڈسٹری(سی آئی آئی)، کیسینو-ہوٹل نیو مجیسٹک گوا بارج آنرس ایسوسی ایشن اور گوا منرل اَورایکسپورٹرز ایسو سی ایشن پر مشتمل تجارتی اور صنعتی اداروں کے نمائندگان موجود تھے۔
مالیاتی کمیشن نے تجارتی اور صنعتی اداروں کے نمائندوں کے ذریعے اٹھائے گئے تمام معاملا ت کو نوٹ کیا اور مرکزی حکومت کو بھیجے جانے والے اپنی سفارشات میں ان معاملات پر غور کرنے کی انہیں یقین دہانی کرائی۔