ہم پچھلے 70 برسوں سے نام نہاد سیکولر پارٹیوں کو ووٹ دیتے آئے ہیں لیکن ہمیں بدلے میں کچھ نہیں ملا۔ ہماری مسجدیں محفوظ نہیں ہیں، مسلم پرسنل لاء محفوظ نہیں رہا، ہمارے بچوں کو معقول تعلیم نہیں مل رہی اور نہ ہی ہمیں روزگار نہیں مل رہا ہے۔ تمام پارٹیاں ووٹ لینے آئیں گی لیکن دکھ درد بانٹنے صرف اسد الدین اویسی ہی گے۔
ان خیالات کا اظہار کل ہند مجلس اتحاد المسلمین دہلی کے انچارج اور مہاراشٹر کے اورنگ آباد سے رکن پارلیمان امتیاز جلیل نے کیا۔ وہ مصطفےٰ آباد میں ایم آئی ایم کی جانب سے منعقدہ مشرقی دہلی کیڈر کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔
امتیاز جلیل نے کہا کہ ہمارے ووٹوں سے بننے والی حکومتوں نے ہمیں اتنے زخم دیئے ہیں کہ پورا جسم چھلنی ہوگیا ہے۔ ہمارے نوجوان جیلوں میں ہیں، ہمیں فسادات کے حوالے کر دیا گیا۔ دہلی کے فرقہ وارانہ فسادات جو اسی علاقے میں ہوئے تھے جس میں کافی لوگ مارے گئے سینکڑوں گھر جلادیے گئے لیکن دہلی کے وزیراعلیٰ مسلمانوں کا حال بھی پوچھنے نہیں آئے۔
اتیاز جلیل نے کہا کہ 'ایم آئی ایم نے پچھلی بار الیکشن میں اس لیے یہاں حصہ نہیں لیا تھا کہ یہاں کے مسلمانوں نے کہا تھا کہ ہم کیجریوال کا ساتھ دیں گے۔ کیجریوال نے ہمارے لیے کچھ کرنے کا وعدہ کیا ہے لیکن اب دہلی کے مسلمانوں اور عوام نے کیجریوال کا ہر روپ دیکھ لیا ہے اس لیے اب ایم آئی ایم ہر الیکشن میں فرقہ پرست طاقتوں کا مقابلہ کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ 'ہماری شکست کی وجہ ہمارا آپسی اختلاف ہے۔ مسلمانوں کو مسلمان ہی ہرا دیتے ہیں۔اب یہ غلطی نہیں کرنا ہے۔
اس موقع پر ایم آئی ایم دہلی کے صدر کلیم الحفیظ نے کہا کہ مشرقی دہلی میں دلت اور مسلمان ووٹ آدھے سے زیادہ ہیں۔ اگر یہ دونوں متحد ہوجائیں تو کارپوریشن میں نمایاں جیت حاصل کی جاسکتی ہے۔
کلیم الحفیظ نے کہا عام آدمی پارٹی میں مسلمانوں کی کوئی عزت نہیں ہے۔ اس نے ایک مسلم ایم ایل اے کو دہلی فساد میں بولنے کی سزا کے طور پر ایک سال تک عہدے سے برطرف رکھا۔
امتیاز جلیل نے کہا کہ 'ایم آئی ایم کی طاقت بڑھ رہی ہے۔ اب مسلمانوں کے سامنے بہترین متبادل موجود ہے۔ اب ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ایم آئی ایم کے امیدوار کو جیت دلائیں۔
اس پروگرام سے پہلے چاند باغ سے اجتماع گاہ تک روڈ شو کا اہتمام کیا گیا جہاں ان پر پھول برسائے گئے۔