رٹائرڈ ہونے سے پہلے جنرل راوت نے روایت کے مطابق آج صبح قومی جنگ یادگاری جا کر وطن کی حفاظت میں اپنی جان نچھاور کرنے والے شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ اس کے بعد انہوں نے ساؤتھ بلاک واقع لان میں سلامی گارڈ کا معائنہ کیا۔
جنرل راوت کو ملک کا پہلا چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) مقرر کیا گیا ہے۔ فوج کے سربراہ کے عہدہ سے ریٹائر ہونے کے بعد وہ نئی ذمہ داری سنبھالیں گے۔ سلامی گارڈکے معائنہ کے بعد نامہ نگاروں سے بات چیت میں انہوں نے کہا کہ فوج کے جوان ناقابل رسائی مقامات پر نازک حالات میں محاذوں پر تعینات ہیں اور ان کی ہمت اور بہادری کی وجہ سے ہی فوج بحران کی گھڑی میں ہر کسوٹی پر کھری اتری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کے دور اقتدار کے دوران فوج کی تنظیم نو، جدید اور فوجی ٹیکنالوجی حاصل کرنے پر زور دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کچھ کام ادھورے رہ گئے ہیں اور انہیں امید ہے کہ ان کے جانشین جنرل منوج مکند نرونے انہیں بخوبی پورا کریں گے۔ جنرل راوت کے رٹائرڈ ہونے کے بعد نو رتقررآرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل نرونے نئے فوجی سربراہ کے طور پر عہدہ سنبھالیں گے۔
جنرل راوت نے کہا کہ فوج کے سربراہ کا عہدہ مشکل اور ذمہ داریوں سے بھرا ہوتا ہے لیکن سبھی جوان اور افسران مل کر کام کرتے ہیں تو مقاصد کو حاصل کرنے میں مشکل پیش نہیں آتی۔
سی ڈی ایس کے طور پر ان کی ذمہ داری کے بارے میں پوچھے جانے پر جنرل راوت نے کہا کہ اس عہدے کو سنبھالنے کے بعد مستقبل کی حکمت عملی تیار کی جائے گی۔ انہوں نے ان کی مدت کے دوران تعاون کے لئے سبھی جوانوں، حکام، ان کے اہل خانہ، سابق فوجیوں اور سول عملہ کا شکریہ ادا کیا اور انہیں مستقبل کے لئے نیک خواہشات پیش کیں۔