لیکن اب تک کوئی بھی کارروائی نہیں کی گئی۔ دراصل جس دن نظام الدین میں واقع تبلیغی جماعت کے مرکز کا معاملہ سامنے آیا تھا۔
اس دن انسانی حقوق کے کارکنان ضرورت مندوں کے لیے دوائی اور راشن کا سامان لیکر سڑکوں کی خاک چھاننے میں مصروف تھے جب وہ اندرلوک سے پرانی دہلی پہنچے تو پولیس کے کچھ افسران نے کرفیو پاس اور آئی کارڈ دکھانے کے بعد بھی بدتمیزی کی گئی.
انہوں نے مزید بتایا کہ پولیس نے انہیں یہ تک کہ دیا کہ تم مسلمانوں کی وجہ سے ہی ملک بھر میں کرونا وائرس پھیلا یے اور نا زیبا زبان کا استعمال کرتے ہوئے انہیں جانے نہیں دیا گیا.
قابل ذکر ہے کہ ہیومن رائٹس پروٹیکشن کی جانب سے سنٹرل دسٹرکٹ میں راشن، دوائیں اور دیگر ضروری اشیاء کی سپلائی کرنے کی ذمہ داری سید عابد حسن بقائی اٹھا رہے ہیں.