دہلی پولیس نے ڈرانے دھماکے جیسے ٹوئٹر کے بیان کو جھوٹ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ جانچ میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش ہے۔
دہلی کے تعلقات عامہ کے افسر چنمے بشوال نے جمعرات کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ 'ٹول کٹ' معاملے میں جاری تحقیقات سے متعلق ٹویٹر کا بیان غلط ہے اور یہ تحقیقات میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پہلی نظر میں یہ بیان نہ صرف غلط ہے بلکہ نجی انٹرپرائز کی جانب سے قانونی تحقیقات میں رکاوٹ ڈالنے کی بھی ایک کوشش ہے۔
سروس کی شرائط کی آڑ میں ٹویٹر نے خود سے سچ کا فیصلہ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔ ٹویٹر خود تحقیقاتی ایجنسی اور عدالت دونوں بننا چاہتا ہے ، لیکن ان دونوں میں سے کسی کو بھی قانونی منظوری نہیں ہے۔ صرف پولیس کو تحقیقات کا حق ہے اور عدالتیں فیصلہ سناتی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ انہوں نے کانگریس کے نمائندوں کی طرف سے درج شکایت کی بنیاد پر 'ٹول کٹ' معاملے میں ابتدائی تفتیش درج کی ہے۔ ٹویٹر کا دعویٰ ہے کہ یہ ایف آئی آر بھارتی حکومت کے کہنے پر درج کی گئی ہے۔