قومی دارالحکومت دہلی میں کپکپاہٹ والی ٹھنڈ شروع ہوگئی ہے لیکن دہلی کے سرکاری اسکولوں کے طلبہ Delhi Government School میں ابھی تک یونیفارم اور گرم کپڑے Uniforms And Warm Clothes کے پیسے تقسیم نہیں کیے گئے ہیں۔
طلبہ پرانے کپڑے پہن کر اسکول جانے پر مجبور ہیں۔ حالانکہ دہلی حکومت دعویٰ کرتی ہے کہ پورے بھارت میں تمام سرکاری اسکولوں سے بہتر دہلی کے سرکاری اسکول ہیں جب ان سے یونیفارم تقسیم کرنےمیں ہورہی تاخیر پر بات کی جاتی ہے محکمہ تعلیم بہانے بازی کرکے معاملے کو ٹال دیتے ہیں۔
جسولہ کے سرکاری اسکول میں نویں کلاس میں پڑھنے والے ذیشان کی والدہ نے بتایا کہ سال ختم ہونے کے قریب ہے اور ساتھ میں ٹھنڈ بھی شروع ہوگئی ہے لیکن اسکول والے ابھی تک یونیفارم اور گرم کپڑے کے پیسے نہیں دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجبوراً پرانے کپڑے پہناکر امتحان کے لیے بھیج رہے ہیں۔
وہیں اسی اسکول کی مارننگ شفٹ میں 8ویں کلاس میں پڑھنے والی ذکریٰ کے والد صلاح الدین نے کہا کہ اسکول کا چکر لگارہا ہوں لیکن ابھی تک بچے کو یونیفارم کے کپڑے نہیں ملے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب اس سلسلے میں اسکول کے پرنسپل سے بات کی جاتی ہے تو وہ کہتے ہیں کہ ابھی حکومت کی جانب سے پیسے نہیں آئے ہیں آتے ہی طلبہ کے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کردیا جائے گا۔
- یہ بھی پڑھیں:دہلی: اسکول کھولنے کے مطالبہ پر منیش سسودیا کا ردعمل
دہلی کے سرکاری اسکولوں کے طلبہ میں یونیفارم پیسے کی تقسیم میں ہورہی دیری پر محکمہ تعلیم نے بتایا ہے کہ زیادہ تر اکاؤنٹ آدھار سے منسلک نہیں ہیں جس کی وجہ رقم ٹرانسفر کرنے میں دیری ہو رہی ہے۔ ایسے میں محکمہ تعلیم قیاس آرائیوں کو دور کرنے کے لیے والدین کو آگاہ کر رہا ہے تاکہ یونیفارم کی رقم جلد ٹرانسفر کی جا سکے۔