قومی دارالحکومت دہلی کے سڑکو ں پر کار چلاکر اپنی روزی روٹی کمانے والے شہنواز نامی نوجوان لاک ڈاون کے نفاذ کے بعد سے اپنی اسی کار میں رہنے پر مجبورہیں۔لاک ڈاون کے نفاذ کے بعد شہنواز نے اپنے رشتہ داروں کے دروازے پر حالات کے مد نظر دستک نہ دی۔ نیتیجہ یہ ہوا کہ شہنواز بے گھر ہو کر اپنی اسی کار میں گذشتہ پچاس دنوں سے زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں ۔
شہنواز کا کہنا ہے کہ جب ملک میں جنتا کرفیو کا اعلان کیا گیا تو بہت سارے مزدوروں کے ساتھ وہ بھی اس بات سے انجان تھے کہ لاک ڈاون کا دورانیہ اتنا طویل ہونے والا ہے ۔
شہنواز نے سوچا کہ ایک دو دن میں حالات ٹھیک ہو جائیں گے لیکن دیکھتے ہی دیکھتے 50 دن گرز گئے.
شہنواز جس کار کو چلا کر اپنے اہل خانہ کی کفالت کرتے تھے آج وہ اسی کار میں اپنی راتیں گزار نے پر مجبور ہیں ۔
شہنواز کا کہنا ہے کہ جب انہیں گرمی لگتی ہے تو کھڑکی کھول دیتے ہیں اور مچھروں سے بچنے کے لیے کار میں ہی مورٹین لگا لیتے ہیں۔ جب نہانے کی ضرورت محسوس ہوتی ہے تو پاس کے سرکاری غسل خانے کا رخ کر لیتے ہیں جبکہ آس پڑوس سے کھا نا مانگ کر اپنا گزارا کرتے ہیں.
اب شاہنواز چاہتے ہیں کہ دہلی حکومت انہیں ان کے گھر جانے میں مدد کرے تاکہ وہ عید اپنےگھر میں اہل خانہ کے ساتھ منا سکیں.