دہلی کے ایل این جے پی اسپتال میں اہل خانہ کو لاش لینے کے لیے سخت دقتوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
پرانی دہلی کے علاقہ حویلی اعظم خان کے رہائشی کے ساتھ ایک ایسا ہی معاملہ سامنے آیا ہے۔
جہاں 2 جون اہل خانہ لاش لینے کے لیے ہسپتال کے ارد گرد گھوم رہے ہیں۔
پچاس برس کے معین الدین کو 2 جون کو دہلی گیٹ کے نجی اسپتال میں پہنچایا گیا ، جہاں سے انہیں جی بی پینت اسپتال ریفر کردیا گیا۔
وہیں حالت خراب ہونے کے باوجود انہیں کووڈ 19 کے ٹیسٹ کروانے کے لیے ایل این جے پی ہسپتال میں وہاں سے بھیجا گیا۔
جہاں 2 جون 2020 معین الدین کی موت ہوگئی۔
لواحقین کا الزام ہے کہ ہسپتال میں علاج بہت دیر سے شروع ہوا ، جس کی وجہ سے معین الدین کی موت ہوگئی۔ 2 جون کی شام کو معین الدین کی موت کے بعد ہسپتال کے عملے نے کووڈ 19 ٹیسٹ کے لئے نمونہ لیا۔
اور لاش کو پیک کرکے مورچری بھیج دیا گیا۔
اس کے بعد جب اہل خانہ نے لاش کا مطالبہ کیا تو ہسپتال کی جانب سے انہیں ٹیسٹ رپورٹ آنے تک انتظار کرنے کو کہا گیا۔
معین الدین کے بھائی امین الدین اور اعجازالدین نے بتایا کہ بھائی کی موت سے کئی دن گزر گئے ہیں۔ ان کا جسم مردہ خانے میں رکھا ہوا ہے۔ اہل خانہ کووڈ 19 متاثرہ کی طرح آخری رسومات ادا کرنا چاہتے ہیں، لیکن ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے لاش نہیں دیا گیا۔
چار دن کے بعد اہل خانہ لاش کے انتظار میں ہے۔