ETV Bharat / state

سائبر اسٹرائک: خالصتان کے لئے 'ریفرنڈم 2020' ناکام

author img

By

Published : Jul 6, 2020, 12:38 AM IST

سنیچر کے روز (4 جولائی کو) آزاد 'خالصتان' کے لئے دوبارہ مرتب شدہ 'ریفرنڈم 2020' نے اس موقع پر کامیابی حاصل نہیں کی جب حکام نے روسی آن لائن پورٹل کو روک دیا۔ پیش ہے سینئر صحافی سنجیب بارووا کی خاص رپورٹ۔۔۔

khalistan
khalistan

سنیچر کے روز (4 جولائی کو) آزاد 'خالصتان' کے لئے دوبارہ مرتب شدہ 'ریفرنڈم 2020' نے اس موقع پر کامیابی حاصل نہیں کی جب حکام نے روسی آن لائن پورٹل کو روک دیا جہاں پنجاب میں بالغوں کو آزاد وطن کے لئے 'ووٹر' کی حیثیت سے اپنے آپ کو رجسٹریشن کے لئے مدعو کیا گیا تھا۔ پنجاب میں سکھوں کے مابین اس سلسلے میں کسی طرح کی دلچسپی کے اشارے بھی نہیں ملے۔

اتوار کی شام وزارت الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی نے مرکزی تنظیم سکھ فار جسٹس کی 40 ویب سائٹز کو بلاک کر دیا جو 'ریفرنڈم 2020' کے لیے سب سے اہم تنظیم سمجھی جاتی ہے۔

ایک اعلی سکیورٹی عہدیدار نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'جبکہ 'ریفرنڈم 2020' منصوبہ اگست 2018 میں لندن میں شروع ہوا تھا، اس کو پنجاب میں 6 جون 2020 کو آپریشن بلیو اسٹار کے 36 برس مکمل ہونے پر شروع کیا جانا تھا لیکن واضح حمایت حاصل نہ ہونے کی وجہ سے اس تاریخ کو دوبارہ طے کرنا پڑا اور چار جولائی کو پھر سے یہ منصوبہ ناکام رہا۔'

ایس ایف جے کی سربراہی امریکہ میں مقیم وکیل گُرپت وَنت سنگھ پنو نے کی ہے جو حق خودارادیت کی حمایت کرتے ہیں اس یقین کے ساتھ کہ اس 'ریفرنڈم' سے 'خالصتان' تحریک کی بحالی ہو سکتی ہے۔

13 جنوری 2019 کو پنو نے اسلام آباد میں چین کے سفیر یاؤ جینگ کو خط لکھا تھا جہاں انہوں نے 23 نومبر 2018 کو کراچی میں چینی قونصل خانے پر حملے میں بھارتی انٹیلی جنس کے ملوث ہونے کا الزام عائد کیا تھا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ یکم جولائی (بدھ) کو مرکزی وزیر داخلہ نے غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام (یو اے پی اے) کے قانون کے تحت پنو اور آٹھ دیگر افراد کو 'دہشت گرد' کے طور پر نامزد کیا ہے۔

ان کے علاوہ وادھوا سنگھ ببر، پرمجیت سنگھ (ببر خالصہ انٹرنیشنل)، گرمیت سنگھ بگا، رنجیت سنگھ، بھوپندر سنگھ بھنڈا (خالصتان زندہ باد فورس)، ہردیپ سنگھ نجر (خالصتان ٹائیگر فورس)، لکبیر سنگھ (انٹرنیشنل سکھ یوتھ فیڈریشن) اور پرمجیت سنگھ (خالصتان کمانڈو فورس) کے نام شامل ہیں۔

حکومت نے 10 جولائی 2019 کو ایس ایف جے پر پابندی عائد کر دی تھی۔

'ریفرنڈم 2020' کے لئے رجسٹریشن سب سے پہلے 14 اپریل 2019 کو گردوارہ پنجا صاحب (پاکستان) سے ہوا تھا جس کے بعد اسی دن امریکہ کے اسٹاکٹن، کیلیفورنیا اور پھر 20 اپریل 2019 کو کینیڈا میں سرے اور برٹش کولمبیا میں کوشش کی گئی تھی۔ بعدازیں ہانگ کانگ، نیو یارک اور نیو جرسی جیسے مقامات پر بھی آن لائن رجسٹریشن کی کوشش جاری رہی۔

سنیچر کے روز (4 جولائی کو) آزاد 'خالصتان' کے لئے دوبارہ مرتب شدہ 'ریفرنڈم 2020' نے اس موقع پر کامیابی حاصل نہیں کی جب حکام نے روسی آن لائن پورٹل کو روک دیا جہاں پنجاب میں بالغوں کو آزاد وطن کے لئے 'ووٹر' کی حیثیت سے اپنے آپ کو رجسٹریشن کے لئے مدعو کیا گیا تھا۔ پنجاب میں سکھوں کے مابین اس سلسلے میں کسی طرح کی دلچسپی کے اشارے بھی نہیں ملے۔

اتوار کی شام وزارت الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی نے مرکزی تنظیم سکھ فار جسٹس کی 40 ویب سائٹز کو بلاک کر دیا جو 'ریفرنڈم 2020' کے لیے سب سے اہم تنظیم سمجھی جاتی ہے۔

ایک اعلی سکیورٹی عہدیدار نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'جبکہ 'ریفرنڈم 2020' منصوبہ اگست 2018 میں لندن میں شروع ہوا تھا، اس کو پنجاب میں 6 جون 2020 کو آپریشن بلیو اسٹار کے 36 برس مکمل ہونے پر شروع کیا جانا تھا لیکن واضح حمایت حاصل نہ ہونے کی وجہ سے اس تاریخ کو دوبارہ طے کرنا پڑا اور چار جولائی کو پھر سے یہ منصوبہ ناکام رہا۔'

ایس ایف جے کی سربراہی امریکہ میں مقیم وکیل گُرپت وَنت سنگھ پنو نے کی ہے جو حق خودارادیت کی حمایت کرتے ہیں اس یقین کے ساتھ کہ اس 'ریفرنڈم' سے 'خالصتان' تحریک کی بحالی ہو سکتی ہے۔

13 جنوری 2019 کو پنو نے اسلام آباد میں چین کے سفیر یاؤ جینگ کو خط لکھا تھا جہاں انہوں نے 23 نومبر 2018 کو کراچی میں چینی قونصل خانے پر حملے میں بھارتی انٹیلی جنس کے ملوث ہونے کا الزام عائد کیا تھا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ یکم جولائی (بدھ) کو مرکزی وزیر داخلہ نے غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام (یو اے پی اے) کے قانون کے تحت پنو اور آٹھ دیگر افراد کو 'دہشت گرد' کے طور پر نامزد کیا ہے۔

ان کے علاوہ وادھوا سنگھ ببر، پرمجیت سنگھ (ببر خالصہ انٹرنیشنل)، گرمیت سنگھ بگا، رنجیت سنگھ، بھوپندر سنگھ بھنڈا (خالصتان زندہ باد فورس)، ہردیپ سنگھ نجر (خالصتان ٹائیگر فورس)، لکبیر سنگھ (انٹرنیشنل سکھ یوتھ فیڈریشن) اور پرمجیت سنگھ (خالصتان کمانڈو فورس) کے نام شامل ہیں۔

حکومت نے 10 جولائی 2019 کو ایس ایف جے پر پابندی عائد کر دی تھی۔

'ریفرنڈم 2020' کے لئے رجسٹریشن سب سے پہلے 14 اپریل 2019 کو گردوارہ پنجا صاحب (پاکستان) سے ہوا تھا جس کے بعد اسی دن امریکہ کے اسٹاکٹن، کیلیفورنیا اور پھر 20 اپریل 2019 کو کینیڈا میں سرے اور برٹش کولمبیا میں کوشش کی گئی تھی۔ بعدازیں ہانگ کانگ، نیو یارک اور نیو جرسی جیسے مقامات پر بھی آن لائن رجسٹریشن کی کوشش جاری رہی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.