قومی دارالحکومت دہلی میں ایک بار پھر کورونا وائرس کے معاملات تیزی سے بڑھنے لگے ہیں۔ غازی آباد-نوئیڈا کے بعد اب دہلی کے اسکولوں میں کووڈ-19 کے معاملات نے دستک دی ہے۔ جب دہلی کے ایک اسکول میں ایک طالب علم اور ایک ٹیچر کا کوویڈ ٹیسٹ مثبت آیا ہے، جس کے بعد متاثرہ طالب علم کے تمام ہم جماعتوں کو گھر بھیج دیا گیا ہے۔دہلی کے وزیر تعلیم منیش سسودیا نے کہا کہ دہلی میں کورونا کے کیسز بڑھ رہے ہیں، لیکن فکر کرنے کی کوئی بات نہیں ہے۔ Student, Teacher Corona Affected
یہ تشویشناک خبر دہلی میں 299 نئے کوویڈ کیسز ریکارڈ کیے جانے کے ایک دن بعد سامنے آئی ہے ۔ جو پچھلے دن کے کیسوں کی تعداد 202 سے تقریباً 50 فیصد زیادہ ہے۔کالکا جی سے عام آدمی پارٹی کی رکن اسمبلی آتشی نے کہا کہ ’ایک بچے اور ایک ٹیچر کے کوویڈ ٹیسٹ مثبت آنے کی اطلاعات ہیں۔ کلاس کے دیگر طلباء کو گھر بھیج دیا گیا ہے۔ ہم صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ وہیں وزیر تعلیم منیش سسودیا نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ دہلی کے چار سے پانچ اسکولوں میں کووڈ-19 کے کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔
دہلی-این سی آر میں، 72 گھنٹوں کے اندر 35 معاملے سامنے آئے ہیں، جن میں غازی آباد اور نوئیڈا کے اسکولوں میں بدھ کو 12 معاملے سامنے آئے ہیں۔ دہلی کے وزیر تعلیم منیش سسودیا نے کہا کہ وہ اسکولوں میں آنے والے کورونا کیسز پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ محکمہ تعلیم کے حکام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ آئندہ 4 دن کی تعطیلات کے دوران کسی بھی معاملے پر نظر رکھیں اور اسکول کے لیے ایس او پی تیار کریں۔
Students Affected by Corona in Noida: نوئیڈا کے ایک اسکول میں 13 طلبہ اور تین اساتذہ کورونا سے متاثر
انہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم کی جانب سے آئندہ ایک یا دو روز میں ایس او پی جاری کر دیا جائے گا۔ یہ بھی کہا کہ 4-5 اسکولوں میں کووڈ-19 کے کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ جہاں کہیں بھی اساتذہ کووڈ-19 کا شکار ہوئے ہیں وہیں طلبہ کووڈ-19 سے متاثر پائے گئے ہیں، لیکن کسی بھی طرح سے گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے، صورتحال قابو میں ہے۔
واضح رہے کہ وبائی امراض کی وجہ سے دو سال کے وقفے کے بعد آف لائن کلاسز کے لیے اسکول کھلنے کے ہفتوں بعد کیمپسز سے انفیکشن کی اطلاعات نے خدشات کو جنم دیا ہے۔ کورونا کی وجہ سے اسکولوں کی طویل بندش نے تعلیم کو بری طرح متاثر کیا، ملک میں ڈیجیٹل تقسیم کی وجہ سے طلباء کا ایک حصہ مکمل طور پر ختم ہوگیا۔یہاں تک کہ وہ لوگ جو ورچوئل کلاسز کررہے تھے انہیں ذہنی صحت کے مسائل کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ وہ اپنے دوستوں سے کٹے ہوئے تھے۔ اس پس منظر میں، نئے انفیکشن نے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔