دنیا میں جہاں کورونا وائرس کی وجہ سے اموات کی شرح 6.65 فیصد ہے وہیں ملک میں اس کی شرح محض 3.06 فیصد ہے۔ ملک میں جتنے فعال کیسز ہیں ان میں محض 2.94 فیصد ہی آئی سی یو میں ہیں۔
مرکزی حکومت نے کہا کہ ریاستی اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے وقت پر کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی تیار کر لی تھی اور جو بھی کیسز سامنے آئے ان کے کلینیکل مینیجمینٹ پر توجہ دی گئی اور مناسب کنٹینمنٹ کی پالیسی اختیار کی گئی۔
اب تک ملک میں 45،299 متاثرہ افراد صحت یاب ہوچکے ہیں اور گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 3،002 مریض ٹھیک ہوئے ہیں۔ جس کی بدولت ریکوری شرح 40.32 فیصد تک پہنچی ہے۔
اس وقت ملک میں کورونا وائرس کے 63،624 فعال کیسز ہیں اور یہ سب طبی نگرانی میں ہیں۔
ملک میں اب تک ہونے والی اموات میں سے 64 فیصد مرد اور 36 فیصد خواتین ہیں۔ عمر کی کٹیگری کے مطابق 15 سال سے کم عمر کے افراد میں اموات 0.5 فیصد، 15 فیصد اور 30 سال کے درمیان 2.5 فیصد، 30 اور 45 سال کے درمیان 11.4 فیصد ہیں۔
60 سال سے زیادہ کے عمر کے لوگوں میں سب سے زیادہ 50.5 فیصد پائے گئے۔ جتنی اموات ہوئی ہیں ان میں اور 73 فیصد مریضوں کو کورونا کے ساتھ دیگر بیماریاں جیسے ہائی بلڈ پریشر ، ذیابیطس ، دل اور گردے کی بیماریاں تھیں ۔ طبی زبان میں اسے ’کو ماربیڈِٹی‘ کہا جاتا ہے۔
ماہرین صحت کے مطابق 60 سال سے زیادہ عمر کے افراد کو باہر نکلنے میں محتاط رہنا چاہئے اور اسی وقت گھر سے نکلنا چاہئے جبکہ بے حد ضروری ہو۔ اس وقت ہمیں اپنی عادتوں کو تبدیل کرنا ہوگا اور ذاتی حفظان صحت کی سماجی دوری سمیت دیگر ہدایات پر عمل کرنا ہوگا اور سوشل ڈسٹینسِنگ ہی فی الحال اس بیماری سے بچنے کا آسان طریقہ ہے۔
اگر آپ اس وقت باہر جاتے ہیں تو اپنے منہ کو ڈھکیں اور کھانسی اور چھینکنے کے وقت محتاط رہیں۔