اسی سے متعلق ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے دہلی کے سب سے بڑے اور جدید قبرستان کا جائزہ لیا جہاں اپریل کے ماہ میں روزانہ 50 سے زائد جنازے تدفین کے لیے لائے جا رہے تھے۔ وہیں اب یہ تعداد کم ہو گئی ہے۔ اب روزانہ 7 سے 8 جنازے ہی تدفین کے لیے آ رہے ہیں جبکہ کورونا سے مرنے والے جنازے اب ایک سے دو ہی رہ گئے ہیں۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے قبرستان کے چیف گورکن شمیم سے فون پر بات کی جو خود اب کورونا کا شکار ہو چکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ گذشتہ ایک ماہ میں تقریباً 400 جنازے کورونا وائرس کے دہلی گیٹ قبرستان میں لائے گئے ہیں جبکہ عام جنازوں کی تعداد تقریباً دگنا ہے۔
شمیم نے مزید بتایا کہ گذشتہ دنوں کورونا کی دوسری لہر میں جب مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا تھا، تب قبرستان میں ملازمین کی تعداد بڑھاکر تین گنا کردی گئی تھی تاہم اب حالات قابو میں ہیں اس لیے پھر سے تعداد کو کم کر دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:
جامعہ میں اسرائیل-فلسطین تنازع پر آن لائن لیکچر کا اہتمام
اس سے متعلق منتظمہ کمیٹی کے ارکان سے بھی بات کرنے کی کوشش کی گئی لیکن بات نہیں ہو پائی۔ واضح رہے کہ کمیٹی کے ناظم عمومی کا بھی گذشتہ دنوں کورونا وائرس سے ٹھیک ہونے کے بعد انتقال ہو گیا تھا۔