نئی دہلی: دہلی کے لیفٹننٹ گورنر وی کے سکسینہ کے دستخط کے بعد گزشتہ روز دہلی اسٹیٹ حج کمیٹی کی تشکیل دی گئی ہے جس کے بعد سے ہی نومنتخب کمیٹی تنازعات کا شکار ہے۔ جہاں ایک طرف عام آدمی پارٹی نے لیفٹنینٹ گورنر وی کے سکسینہ اور ذاکر نگر سے ایم سی ڈی کاونسلر نازیہ دانش پر کوئی ڈیل کئے جانے کا الزام لگایا ہے دوسری طرف کانگریس نے اپنی ہی منتخب کاونسلر نازیہ دانش کو کاونسلر کوٹہ سے نا اہل قرار دے دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ تیکنیکی طور پر کاونسلر جب تک حلف نہیں لیتا اس وقت تک اسے عوامی نمائندے کے زمرے سے منتخب نہیں کیا جا سکتا۔
حالانکہ نازیہ دانش اور کانگریس کے تمام کاونسلرز پر یہ بھی الزام لگ رہا ہے کہ انہوں نے ایم سی ڈی کے میئر کے انتخاب میں ووٹنگ کے دوران بائکاٹ کرنے کا فیصلہ بی جے پی کے ساتھ سودے بازی کے بعد لیا ہے لیکن اس کے پیچھے حقیقت کیا ہے یہ تو لیفٹنینٹ گورنر اور نازیہ دانش ہی جانتے ہیں۔ سابق رکن پارلیمان میم افضل نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ حج کمیٹی کی تشکیل کے طور پر کاونسلر زمرے میں انتخاب تبھی کیا جاتا ہے جب وہ حلف لیکر اپنا عہدہ سنبھالتے ہیں۔ اب لیفٹنینٹ گورنر نے جلد بازی میں ان کے نام کا انتخاب کرلیا جو کہ غیر قانونی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Hajj 2023 حج پالیسی کے بغیر لوگ درخواست نہیں جمع کر سکتے
انیوں نے کہاکہ کمیٹی کی تشکیل کے دوران ضابط کو پوری طرح سے نظرانداز کیا گیا ہے۔ جب کہ کیجریوال کی نگرانی والی دہلی کی حکومت نے بھی کمیٹی کی تشکیل سے متعلق فائل کو چار ماہ تک لٹکائے رکھا جو کہ غلط ہے۔ وہیں آر ٹی ائی ایکٹیوسٹ شاہد گنگوہی نے کہا کہ ریاستی حج کمیٹیوں کی تشکیل سپریم کورٹ کے آرڈر کے بعد عمل میں آئی ہیں۔ ایسے میں اب حج کمیٹی آف انڈیا کی تشکیل بھی جلد ہی کر دی جائے تاکہ تمام پریشانیوں سے نجات حاصل ہو سکے عازمین حج کے لئے اقدامات کرنے میں مزید تاخیر نہ ہو۔