ETV Bharat / state

SC order on ECs CEC : الیکشن کمیشن کے طرز پر ای ڈی کی تقرری کی جائے، کانگریس

کانگریس ترجمان ابھیشیک منو سنگھوی نے چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمشنروں کی تقرری کے حوالہ سے سپرریم کورٹ کے فیصلہ کو تاریخی قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی زیر قیادت یہ ادارے اپوزیشن کو دبانے تک ہی محدود ہو کر رہ گئے تھے۔ Congress Praises SC order on ECs CEC

الیکشن کمیشن کے طرز پر ای ڈی کی تقرری کی جائے: کانگریس
الیکشن کمیشن کے طرز پر ای ڈی کی تقرری کی جائے: کانگریس
author img

By

Published : Mar 2, 2023, 8:16 PM IST

نئی دہلی: کانگریس نے چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمشنروں کی تقرری کے لیے ایک کمیٹی قائم کرنے کے سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے تاریخی فیصلہ قرار دیا ہے۔ تاہم کانگریس کا کہنا ہے کہ ’’تقرریوں میں اسی طرح کا فارمولہ ای ڈی جیسے اداروں کی تقرری میں بھی ہونا چاہیے جن کا حکومت اپوزیشن پر حملہ کرنے کے لیے غلط استعمال کر رہی ہے۔‘‘

کانگریس کے ترجمان ابھیشیک منو سنگھوی نے جمعرات کو نئی دہلی میں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ’’جب ملک میں اداروں کے ساتھ کھلواڑ ہو رہا ہے اور حکومت اپنے مقاصد کے لیے اداروں کا غلط استعمال کر رہی ہے، تو ایسے وقت میں سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ بہت اہم ہے۔‘‘ سپریم کورٹ نے اپنے تاریخی فیصلے میں کہا ہے کہ کمیشن کی تقرری ایک کمیٹی کرے گی جس میں وزیر اعظم، قائد حزب اختلاف یا سب سے بڑی پارٹی کے رہنما اور سپریم کورٹ کے چیف جسٹس شامل ہوں گے۔

ابھیشیک منو سنگھوی نے مزید کہا کہ ’’سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ بہت اہم ہے، ہم اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ ہم یہ بھی درخواست کرنا چاہتے ہیں کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ-ا ی ڈی - جیسے ادارے کا بھی غلط استعمال ہو رہا ہے اس لیے ای ڈی کی تقرری کے لیے بھی ایسا انتظام کیا جانا چاہیے۔ ای ڈی حکومت کے اشارے پر کام کرتی ہے اور ایسا لگتا ہے کہ اس ادارے کا کام حکومت کے ساتھ ملی بھگت سے اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈروں سے ’بدلہ‘ لینے تک محدود ہو کر رہ گیا ہے۔ ای ڈی کا استعمال صرف اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈروں کے خلاف ہی کیا جا رہا ہے۔‘‘

مزید پڑھیں: بی جے پی اقتدار کے لئے کالے دھن کا استعمال کرتی ہے: کانگریس

ترجمان نے مزید کہا کہ نہ صرف کانگریس بلکہ کئی اپوزیشن جماعتوں کے قائدین نے مرکز کی بی جے پی زیرقیادت حکومت پر مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کا ’’غلط استعمال‘‘ کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ ایسی کمیٹیاں کئی اداروں میں اعلیٰ عہدوں پر تقرری کے لیے کام کرتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’یہ ستم ظریفی ہے کہ عدالت کو ملک کے انتخابی ادارے کے لیے بھی ایسا حکم دینا پڑتا ہے۔‘‘

سنگھوی کا مطابق ’’حکومت ایسا میکنزم نہیں چاہتی تھی لیکن باہر سے دباؤ تھا اس لیے حکومت کو ایسا فیصلہ ماننا پڑا۔‘‘ حکومت نے عدالت سے استدعا کی کہ جو عمل جاری ہے اسے تبدیل نہ کیا جائے۔ یاد رہے کہ انوپ برنوال، اشونی کمار اپادھیائے، این جی او ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز اور ڈاکٹر جیا ٹھاکر نے سپریم کورٹ میں الیکشن کمیشن کی تقرری کے لیے ایک آزاد طریقہ کار کا مطالبہ کرتے ہوئے کئی عرضیاں دائر کی تھیں، جس پر جسٹس ایم کے جوزف کی سربراہی میں پانچ ججوں کی بنچ نے یہ تاریخی فیصلہ سنایا۔

یو این آئی

نئی دہلی: کانگریس نے چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمشنروں کی تقرری کے لیے ایک کمیٹی قائم کرنے کے سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے تاریخی فیصلہ قرار دیا ہے۔ تاہم کانگریس کا کہنا ہے کہ ’’تقرریوں میں اسی طرح کا فارمولہ ای ڈی جیسے اداروں کی تقرری میں بھی ہونا چاہیے جن کا حکومت اپوزیشن پر حملہ کرنے کے لیے غلط استعمال کر رہی ہے۔‘‘

کانگریس کے ترجمان ابھیشیک منو سنگھوی نے جمعرات کو نئی دہلی میں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ’’جب ملک میں اداروں کے ساتھ کھلواڑ ہو رہا ہے اور حکومت اپنے مقاصد کے لیے اداروں کا غلط استعمال کر رہی ہے، تو ایسے وقت میں سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ بہت اہم ہے۔‘‘ سپریم کورٹ نے اپنے تاریخی فیصلے میں کہا ہے کہ کمیشن کی تقرری ایک کمیٹی کرے گی جس میں وزیر اعظم، قائد حزب اختلاف یا سب سے بڑی پارٹی کے رہنما اور سپریم کورٹ کے چیف جسٹس شامل ہوں گے۔

ابھیشیک منو سنگھوی نے مزید کہا کہ ’’سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ بہت اہم ہے، ہم اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ ہم یہ بھی درخواست کرنا چاہتے ہیں کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ-ا ی ڈی - جیسے ادارے کا بھی غلط استعمال ہو رہا ہے اس لیے ای ڈی کی تقرری کے لیے بھی ایسا انتظام کیا جانا چاہیے۔ ای ڈی حکومت کے اشارے پر کام کرتی ہے اور ایسا لگتا ہے کہ اس ادارے کا کام حکومت کے ساتھ ملی بھگت سے اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈروں سے ’بدلہ‘ لینے تک محدود ہو کر رہ گیا ہے۔ ای ڈی کا استعمال صرف اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈروں کے خلاف ہی کیا جا رہا ہے۔‘‘

مزید پڑھیں: بی جے پی اقتدار کے لئے کالے دھن کا استعمال کرتی ہے: کانگریس

ترجمان نے مزید کہا کہ نہ صرف کانگریس بلکہ کئی اپوزیشن جماعتوں کے قائدین نے مرکز کی بی جے پی زیرقیادت حکومت پر مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کا ’’غلط استعمال‘‘ کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ ایسی کمیٹیاں کئی اداروں میں اعلیٰ عہدوں پر تقرری کے لیے کام کرتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’یہ ستم ظریفی ہے کہ عدالت کو ملک کے انتخابی ادارے کے لیے بھی ایسا حکم دینا پڑتا ہے۔‘‘

سنگھوی کا مطابق ’’حکومت ایسا میکنزم نہیں چاہتی تھی لیکن باہر سے دباؤ تھا اس لیے حکومت کو ایسا فیصلہ ماننا پڑا۔‘‘ حکومت نے عدالت سے استدعا کی کہ جو عمل جاری ہے اسے تبدیل نہ کیا جائے۔ یاد رہے کہ انوپ برنوال، اشونی کمار اپادھیائے، این جی او ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز اور ڈاکٹر جیا ٹھاکر نے سپریم کورٹ میں الیکشن کمیشن کی تقرری کے لیے ایک آزاد طریقہ کار کا مطالبہ کرتے ہوئے کئی عرضیاں دائر کی تھیں، جس پر جسٹس ایم کے جوزف کی سربراہی میں پانچ ججوں کی بنچ نے یہ تاریخی فیصلہ سنایا۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.