نئی دہلی: قومی دارالحکومت دہلی کے جنپت روڈ پر واقع جواہر لال نہرو بھون میں آج وزارت اقلیتی امور کی وزیر اسمرتی ایرانی اور سعودی حکومت کے حج و عمراہ وزیر توفیق بن فوضان الربیعہ نے مشترکہ طور پر پریس کانفرنس کا انعقاد کیا۔اس دوران اسمرتی ایرانی نے بتایا کہ سال 2023 میں بھارت سے آنے والے عازمین حج میں 47 فیصد خواتین شامل تھیں۔ جبکہ وزیر حج سعودی عرب کی جانب سے بتایا گیا کہ سال 2022 سے 2023 کے درمیان عمرہ کرنے والوں کی تعداد میں 74 فیصد اضافہ ہوا ہے جو تقریباً 12 لاکھ ہے۔ اس دوران کم لاگت کی براہ راست پروازوں کو بڑھانے پر کام کریں گے تاکہ مزید بہتری لائی جا سکے۔
ڈاکٹر توفیق بن فوضان نے بتایا کہ سعودی عرب حکومت کی جانب سے بھارت میں عمرہ ویزہ کے لیے تین ویزا سینٹرز کی مزید توسیع کی جارہی ہے جس کے ذریعے بھارتیہ عوام کو بہتر سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ واضح رہے کہ حج پالیسی 2024 کا اعلان دو روز قبل ہی کیا جا چکا ہے جس کی آخری تاریخ 20 دسمبر رکھی گئی ہے حالانکہ امید کی جا رہی تھی کہ حج سے متعلق کوئی اہم اعلان کیا جا سکتا ہے لیکن اس سلسلہ میں مایوسی ہی ہاتھ لگی۔
قابل ذکر ہے کہ سعودی وزیر حج و عمرہ ڈاکٹر توفیق بن فوزان الربیعہ بھارت کے سرکاری دورے پر ہیں۔ اس دورے کا مقصد سعودی وزن 2030 اور زائرین و عمرہ ادا کرنے والے افراد کی میزبانی کے لیے جامع منصوبوں کا خاکہ پیش کرنا ہے۔ اس دورے کے دوران وزیر حج بھارت کے رہنماؤں اور حج و عمرہ خدمات کے شعبے میں نمایاں شخصیات کے ساتھ اعلیٰ سطحی بات چیت میں حصہ لیں گے، جس سے بنیادی طور پر رابطہ اور تعاون مضبوط ہوگا۔ بات چیت میں خاص طور پر بھارتیہ مہمانوں کے حرمین شریفین تک ہموار سفر کے لیے سہولت فراہم کرنے پر توجہ مرکوز کی جائے گی، جس میں آسان اور موثر خدمات فراہم کرنے کے عزم پر زور دیا جائے گا اس اقدام کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ہی بھارت میں تین ویزا مراکز کھولنے کا منصوبہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں:دہلی کی جامع مسجد کے اطراف واقع پارک کو عوام کے لیے کھولنے کا مطالبہ
ان دوروں کا بنیادی مقصد خادم حرمین شریفین کی حکومت کی طرف سے عازمین عمرہ اور مملکت میں آنے والے زائرین کو فراہم کی جانے والی غیر معمولی خدمات کو ظاہر کرنا ہے۔Conclusion:اسمرتی ایرانی ،وزیر اقلیتی امور