ETV Bharat / state

Book Launch on Urdu poetry ڈاکٹر قرۃ العین کی کتاب اردو شاعری میں پروشوتم رام کی رسم رونمائی - وائس چیئرمین حاجی تاج محمد

اردوشاعری میں پرشوتم رام کے نام سے ڈاکٹرقرۃ العین کی ترتیب و مرتب کردہ کتاب کی اردو کی سرکردہ شخصیات کے ہاتھوں رونمائی عمل میں آئی۔ اس موقع پر مقررین نے قرۃ العین کو مبارک باد دی اور نئی نسل کو فراموش کر دیے گئے شعرا کو منظر عام پرلانے کی تلقین کی۔ Book Launch On Urdu poetry

Book Launch On Urdu poetry
Book Launch On Urdu poetry
author img

By

Published : Sep 5, 2022, 7:36 PM IST

نئی دہلی: جامعہ نگر کے تسمیہ ہال میں منعقد تقریب میں شریک اردو اکاڈمی دہلی کےوائس چیئرمین حاجی تاج محمد نےکہا کہ اردو پروان چڑھ رہی ہے۔ بس ضرورت ہے اس کو نکھارنے کی۔ جن لوگوں نے اردو کے تئیں اپنی زندگی وقف کی ہے ۔انہیں منظر عام پر لانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے قرۃ العین کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اردو شاعری میں پرشوم رام کے کارنامے کو عوام کے سامنےلاکر بڑا کام کیا ہے۔Book Launch On Urdu poetry In Jamia Nagar In Delhi

ڈاکٹر قرۃ العین کی کتاب ’اردو شاعری میں پروشوتم رام‘ کی رسم رونمائی

روز نامہ راشٹریہ سہارا کے گروپ ایڈیٹر ماجد نظامی نے کہا کہ اردو کا دائرہ کار کافی وسیع ہے اور اور وسیع تر ہوتا جارہا ہے۔غیر مسلموں میں اردو پڑھنے کا شوق وذوق بڑھتا جارہا ہے۔اس لئے نئی نسل کو ایسے اردو شعراسے متعارف کرایا جائے جنہیں فراموش کردیا گیاہے۔اردو کو عام کرنے کے لئے چھوٹی چھوٹی نشست گلی محلے میںمنعقد کی جائے اور پرانے زمانے کے قصہ گوئی کے رواج کو رائج کیا جائے تاکہ اردو مزید ترقی کرسکے۔


کتاب کے مصنف قرۃ العین نے کہا کہ دوران تعلیم پرشوتم رام کی شاعری پر کام کرنا شروع کیا اور ان کے اشعار کو سمجھا۔ان کی شاعری سے عوام اور نئی نسل کو روشناس کرانے کے لئے کوشش کی اور ریسرچ کے دوران ان کے اشعار کو ترتیب دینا شروع کیا۔اس کی ترتیب میںمیں تقریباً ایک سال کا وقت لگا ہے ۔انہوں نے کہا کہ نئی نسل کو پرشوتم رام کی شاعری کو پڑھنے اور سمجھنے کی ضرورت ہے۔


شری رام سے متعلق مزید خیالات کا اظہار کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ اس کتاب کے مطالعے سے معلوم ہوتا ہے کہ نظیر اکبر آبادی کے عہد سے شری رام چندر جی پر نظمیں کہی جا رہی ہیں اور یہ سلسلہ ہنوز جاری ہے اور خاص بات یہ ہے کہ نظیر سے حبیب تک کوئی دور ایسا نہیں رہا۔اس میں اس موضوع کو اردو شاعری میں نہ برتا گیا ہو. اس اعتبار سے یہ موضوع نیا نہیں قدیم ہے لیکن کمیاب ہے.

یہ بھی پڑھیں:SDPI on Teesta Setalvad تیستا سیتلواڑ کی عبوری ضمانت پر شاہین کوثر کا ردعمل

اس موقع پر ڈاکٹر نوشاد منظر نے پرشوتم رام سے متعلق اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انسانی زندگی کسی بن باس سے کم نہیں ہے. یہ بن باس در اصل تذکیہ نفس اور تطہیر قلب کا نام ہے جو انسان کو خدا شناسی کا درس دیتا ہے.

اس کے بعد پروفیسر مہتاب عالم رضوی صاحب نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پرشوتم رام نے اعلیٰ اخلاق و کردار کا ایک عملی نمونہ پیش کیا ہے جو ہم سب کے لیے مشعل راہ ہےانھوں نے کسی کو برا کہنے کے بجائے سب دھرموں کا احترام کرنے کا درس بھی دیا ہے۔آخر میں ڈاکٹر سید فاروقکے کلمات پر پروگرام کا اختتام ہوا۔

نئی دہلی: جامعہ نگر کے تسمیہ ہال میں منعقد تقریب میں شریک اردو اکاڈمی دہلی کےوائس چیئرمین حاجی تاج محمد نےکہا کہ اردو پروان چڑھ رہی ہے۔ بس ضرورت ہے اس کو نکھارنے کی۔ جن لوگوں نے اردو کے تئیں اپنی زندگی وقف کی ہے ۔انہیں منظر عام پر لانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے قرۃ العین کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اردو شاعری میں پرشوم رام کے کارنامے کو عوام کے سامنےلاکر بڑا کام کیا ہے۔Book Launch On Urdu poetry In Jamia Nagar In Delhi

ڈاکٹر قرۃ العین کی کتاب ’اردو شاعری میں پروشوتم رام‘ کی رسم رونمائی

روز نامہ راشٹریہ سہارا کے گروپ ایڈیٹر ماجد نظامی نے کہا کہ اردو کا دائرہ کار کافی وسیع ہے اور اور وسیع تر ہوتا جارہا ہے۔غیر مسلموں میں اردو پڑھنے کا شوق وذوق بڑھتا جارہا ہے۔اس لئے نئی نسل کو ایسے اردو شعراسے متعارف کرایا جائے جنہیں فراموش کردیا گیاہے۔اردو کو عام کرنے کے لئے چھوٹی چھوٹی نشست گلی محلے میںمنعقد کی جائے اور پرانے زمانے کے قصہ گوئی کے رواج کو رائج کیا جائے تاکہ اردو مزید ترقی کرسکے۔


کتاب کے مصنف قرۃ العین نے کہا کہ دوران تعلیم پرشوتم رام کی شاعری پر کام کرنا شروع کیا اور ان کے اشعار کو سمجھا۔ان کی شاعری سے عوام اور نئی نسل کو روشناس کرانے کے لئے کوشش کی اور ریسرچ کے دوران ان کے اشعار کو ترتیب دینا شروع کیا۔اس کی ترتیب میںمیں تقریباً ایک سال کا وقت لگا ہے ۔انہوں نے کہا کہ نئی نسل کو پرشوتم رام کی شاعری کو پڑھنے اور سمجھنے کی ضرورت ہے۔


شری رام سے متعلق مزید خیالات کا اظہار کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ اس کتاب کے مطالعے سے معلوم ہوتا ہے کہ نظیر اکبر آبادی کے عہد سے شری رام چندر جی پر نظمیں کہی جا رہی ہیں اور یہ سلسلہ ہنوز جاری ہے اور خاص بات یہ ہے کہ نظیر سے حبیب تک کوئی دور ایسا نہیں رہا۔اس میں اس موضوع کو اردو شاعری میں نہ برتا گیا ہو. اس اعتبار سے یہ موضوع نیا نہیں قدیم ہے لیکن کمیاب ہے.

یہ بھی پڑھیں:SDPI on Teesta Setalvad تیستا سیتلواڑ کی عبوری ضمانت پر شاہین کوثر کا ردعمل

اس موقع پر ڈاکٹر نوشاد منظر نے پرشوتم رام سے متعلق اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انسانی زندگی کسی بن باس سے کم نہیں ہے. یہ بن باس در اصل تذکیہ نفس اور تطہیر قلب کا نام ہے جو انسان کو خدا شناسی کا درس دیتا ہے.

اس کے بعد پروفیسر مہتاب عالم رضوی صاحب نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پرشوتم رام نے اعلیٰ اخلاق و کردار کا ایک عملی نمونہ پیش کیا ہے جو ہم سب کے لیے مشعل راہ ہےانھوں نے کسی کو برا کہنے کے بجائے سب دھرموں کا احترام کرنے کا درس بھی دیا ہے۔آخر میں ڈاکٹر سید فاروقکے کلمات پر پروگرام کا اختتام ہوا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.