مرکزی وزیر تعلیم ڈاکٹر رمیش پوکھریال 'نشنک' نے قومی کونسل برائے فروغ اردو کے ایگزیکیٹیو بورڈ کے اجلاس کی صدارت کی جس میں اردو کی ترقی کے لیے کیے جانے والے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔
ڈاکٹر نشنک نے کہا کہ کونسل کو دیا جانے والا فنڈ تقریبا دگنا کر دیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ "اس ادارہ کو 2009-2014 کے درمیان 193.83 کروڑ روپئے دئے گئے تھے اور 2015–2020 کے درمیان 402.56 کروڑ روپئے دئے گئے ہیں۔
اس کے علاوہ اس عرصے کے دوران کمپیوٹر ایپلیکیشن، بزنس اکاؤنٹنگ اور ملٹی لینگوئل ڈی ٹی پی کے مراکز کو 468 سے بڑھا کر 539 کردیا گیا ہے، ان مراکز میں طلبا کی تعداد بھی 106615 سے بڑھ کر 16977 ہوگئی ہے۔
اس کے علاوہ ڈاکٹر نشنک نے بتایا کہ ڈپلومہ برائے خطاطی وگرافک ڈیزائن کے مراکز کو بھی 55 سے بڑھا کر 74 کردیا گیا ہے جہاں اب 5176 کے مقابلے میں 17950 طلبا زیر تعلیم ہیں۔
انہوں نے اردو زبان میں ایک سالہ ڈپلومہ کورس کے بارے میں کہا کہ 2009-14 میں 1066 مراکز تھے، اور 2015- 20 میں یہ مراکز 1423 کردیے گئے ہیں، عربی اور فارسی زبانوں میں ڈپلومہ اور سرٹیفکیٹ کورس کے بھی 505 مراکز کو بڑھا کر 873 کردیا گیا ہے اور ان میں طلبا کی تعداد 1،48،302 سے بڑھ کر 2،66،791 ہوگئی ہے۔
اجلاس میں کونسل کے ایگزیکٹو بورڈ کے ممبران نے مرکزی وزیر تعلیم کو سال 2020-21 کی حصولیابیوں سے بھی واقف کرایا، قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان وزارت تعلیم کے تحت ایک خودمختار ادارہ ہے جو ملک بھر میں اردو، عربی اور فارسی زبانوں کے فروغ کے لیے کام کرتا ہے اور حکومت ہند کو اردو زبان سے متعلق امور پر مشورے بھی دیتا ہے۔
(یو این آئی)