راہُل گاندھی نے پیغمبر اسلام محمدﷺ کے بارے میں متنازع تبصرے پر خلیجی ممالک میں غم، غصے اور نارضگی کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی پر سخت تنقید کی۔ بی جے پی رہنما کی جانب سے اسلام اور حضرت محمد ﷺ کے بارے میں نازیبا تبصرہ کرنے کے معاملے میں ملک سمیت بیرون ملک بھی لوگوں کا غصہ دیکھا گیا اور خلیجی ممالک قطر، کویت اور ایران نے اپنے ممالک میں بھارت کے سفیروں کو طلب کیا جبکہ کئی ممالک میں سوشل میڈیا پر بھارتی مصنوعات کے بائیکاٹ کے مطالبات سامنے آئے۔ Taliban Condemns Anti Prophet Comments
بی جے پی سے نکالی گئی ترجمان نُپور شرما کے ذریعہ اسلام اور پیغمبر اسلامﷺ کے بارے میں تضحیک آمیز تبصرے کے بعد بھارت کو خلیجی ممالک کے سفارتی غم و غصے کا سامنا ہے۔ اس معاملے میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے حکمراں جماعت پر حملہ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ 'اس کے(بی جے پی کے) تعصب نے نہ صرف بھارت کو الگ تھلگ کردیا ہے بلکہ عالمی سطح پر ملک کی پوزیشن کو بھی نقصان پہنچا۔ ٹویٹر پر راہل گاندھی نے لکھا کہ 'اندرونی طور پر منقسم بھارت بیرونی طور پر کمزور ہوتا جا رہا ہے۔ بی جے پی کے شرمناک متعصبانہ رویے نے نہ صرف ہمیں الگ تھلگ کردیا ہے بلکہ عالمی سطح پر بھارت کے موقف کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔ Derogatory Comment on Prophet Mohammed
-
Divided internally, India becomes weak externally.
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) June 6, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
BJP’s shameful bigotry has not only isolated us, but also damaged India’s standing globally.
">Divided internally, India becomes weak externally.
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) June 6, 2022
BJP’s shameful bigotry has not only isolated us, but also damaged India’s standing globally.Divided internally, India becomes weak externally.
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) June 6, 2022
BJP’s shameful bigotry has not only isolated us, but also damaged India’s standing globally.
واضح رہے کہ چند روز قبل 27 مئی کو ایک نیوز چینل پر جاری ڈیبیٹ (بحث و مباحثہ) کے دوران نُپور شرما اور پینل میں بیٹھے ایک دیگر شخص کے درمیان بحث ہوئی۔ اس دوران نُپور شرما نے مسلمانوں اور اسلام کے تعلق سے قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا۔ تب سے نُپور شرما جس کے بعد ملک سمیت بین الاقوامی سطح پر احتجاج ہوئے اور گزشتہ روز بی جے پی نے نُپور شرما کو پارٹی سے نکال دیا۔ Threats on Social Media to Nupur Sharma اس کے علاوہ بی جے پی دہلی کے میڈیا کے سربراہ نوین کمار جندل کو بھی پارٹی سے معطل کر دیا گیا ہے۔ پارٹی نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ 'تمام مذاہب کا احترام کرتی ہے اور کسی بھی مذہبی شخصیت کی توہین کی سختی سے مذمت کرتی ہے'۔
- یہ بھی پڑھیں: پیغمبراسلامﷺ کی شان میں گستاخی، قطر، کویت کے بعد ایران نے بھی بھارتی سفیر کو طلب کیا
-
घरेलू आलोचना ने भाजपा को दो प्रवक्ताओं के खिलाफ कार्रवाई करने के लिए बाध्य नहीं किया। यह केवल अंतरराष्ट्रीय प्रतिक्रिया थी जिसने भाजपा को कार्रवाई करने के लिए मजबूर किया।
— P. Chidambaram (@PChidambaram_IN) June 6, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">घरेलू आलोचना ने भाजपा को दो प्रवक्ताओं के खिलाफ कार्रवाई करने के लिए बाध्य नहीं किया। यह केवल अंतरराष्ट्रीय प्रतिक्रिया थी जिसने भाजपा को कार्रवाई करने के लिए मजबूर किया।
— P. Chidambaram (@PChidambaram_IN) June 6, 2022घरेलू आलोचना ने भाजपा को दो प्रवक्ताओं के खिलाफ कार्रवाई करने के लिए बाध्य नहीं किया। यह केवल अंतरराष्ट्रीय प्रतिक्रिया थी जिसने भाजपा को कार्रवाई करने के लिए मजबूर किया।
— P. Chidambaram (@PChidambaram_IN) June 6, 2022
-
اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ اور کانگریس کے سینئر رہنما پی چدمبرم نے نشاندہی کی کہ یہ گھریلو نہیں بلکہ بین الاقوامی ردعمل کا نتیجہ تھا جس نے بی جے پی کو دو عہدیداروں کے خلاف کارروائی کرنے پر مجبور کیا۔ 'گھریلو تنقید نے بی جے پی کو دو ترجمانوں کے خلاف کارروائی کرنے پر مجبور نہیں کیا ہے بلکہ یہ صرف بین الاقوامی ردعمل کی وجہ سے ہوا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ نُپور شرما اور نوین جندل اسلامو فوبیا کے اصل تخلیق کار نہیں تھے۔ یاد رکھیں، وہ بادشاہ سے زیادہ وفادار بننے کی کوشش کر رہے تھے۔