بی جے پی کی جانب سے جاری کردہ اس ویڈیو میں یہ دکھایا گیا ہے کہ سونیا گاندھی اپنے بارے میں معلومات فراہم کر رہی ہیں جس کا استعمال این پی آر میں بھی کیا جانا تھا۔
بی جے پی کے آئی ٹی سیل کے سربراہ امت مالویہ نے ٹویٹ کر ویڈیو جاری کیا اور اس کے ساتھ ہی ٹویٹ کیا کہ 'کانگریس صدر سونیا گاندھی نے سنہ 2011 میں مردم شماری کے لیے اپنے بارے میں معلومات فراہم کی تھیں ،تب اسی ڈاٹا کا استعمال پہلی بار این پی آر کے لیے کیا گیا تھا۔اب یہی کانگریس اس کی مخالفت کررہی ہے اور تشدد کو بھڑکانے کی کوشش کررہی ہے'۔
واضح رہے کہ 'اس سے قبل منگل کو بی جے پی کے ترجمان سمبت پاترا نے بھی ایسا ہی ایک ویڈیو ٹویٹ کیاتھا، جس میں سابق صدر جمہوریہ پرتبھا دیوی سنگھ پاٹل این پی آر میں ڈاٹا دینے والی ملک کی پہلی خاتون بنی تھیں۔ پاترا نے جو ویڈیو ٹویٹ کیا تھا اس میں دعوی کیا گیا تھا کہ سنہ 2012 میں راشٹر پتی بھون میں پاٹل کا ڈاٹا این پی آر میں بایومیٹرک طریقہ سے شامل کیا گیا تھا۔
اس کے بعد سابق صدر جمہوریہ نے سبھی شہریوں سے حکومت کے اس اہم منصوبہ این پی آرمیں اپنے نام کے اندراج کو یقینی بنانے کی درخواست کی تھی۔
خیال رہے کہ مرکزی کابینہ نے گزشتہ منگل کوہی این پی آر کو اپڈیٹ کرنے کی منظوری دی ہے۔مرکزی وزیر پرکاش جاوڈیکر نے اس کے بارے میں گزشتہ روز ہی اطلاع دی تھی۔
'این پی آر ہر 10سال میں ہونے والی مردم شماری کی ہی نئی شکل ہے ۔این پی آر تیار کرنے کا مقصد ملک کے عام شہریوں کی شناخت کا وسیع ڈاٹا بیس بناناہے۔اس ڈاٹا میں مردم شماری کے ساتھ بایومیٹرک معلومات بھی شامل ہوگی'۔