پاکستانی نژاد امریکی خاتون کو جولائی 2019 میں غیر قانونی طور پر بھارت میں داخل ہونے پر گرفتار کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں نچلی عدالت نے انہیں قصوروار قرار دیا، جس کے بعد فریدہ ملک نے ہائی کورٹ کا رخ کیا جہاں سے انہیں مشروط ضمانت ملی تھی۔
پولیس کے مطابق پاکستانی نژاد امریکی خاتون فریدہ ملک کے خلاف 12 جولائی 2019 کو چمپاوت ضلع کے تھانہ بنبسا میں دفعہ 3 پاسپورٹ(بھارت میں داخلہ) ایکٹ 1920 اور 14 خارجہ ایکٹ 1946 کے تحت تھانہ بنبسا میں 12 جولائی 2019 کو مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
اس معاملے میں پانچ مارچ 2020 کو عدالت کے چیف جوڈیشل مجسٹریٹ چمپاوت کی جانب سے قصور وار قرار دیا گیا، اور انہیں 4 سال قید اور 20،000 روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی۔ اس کے بعد سے وہ الموڑا ڈسٹرکٹ جیل میں بند تھی۔
اپریل 2020 میں فریدہ ملک کو ہائی کورٹ کی جانب سے ضمانت کے حکم پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ چمپاوت کے ذریعے 21 اپریل 2020 کو فریدہ کی (اپیل کے تصفیے تک بھارت نہ چھوڑنے/مقررہ تاریخ پر عدالت میں حاضر رہنے) مشروط ضمانت منظور کی گئی۔
فریدہ ملک نے 28 مئی 2020 کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ چمپاوت میں سزا کے خلاف اپیل دائر کی۔ جس کے لیے 22 فروری 2021 تاریخ طے کی گئی تھی۔ فریدہ مقررہ تاریخ پر عدالت میں پیش نہیں ہوئی تھی۔
جس میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ چمپاوت نے اسی سزا کو مدنظر رکھتے ہوئے بیل باؤنڈ کینسل کر ضمانت خارج کرکے فریدہ ملک کو گرفتار کرنے کی ہدایت جاری کی۔
کورٹ نے بنبسا تھانے میں تعینات خاتون ایس آئی سمن پنت کی قیادت میں پولیس ٹیم تشکیل دی، اور فریدہ کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت دی۔
پولیس ٹیم نے مخبر اور سرویلانس سیل کی مدد سے فریدہ کو جمعہ کو نوئیڈا سیکٹر 18 سے گرفتار کیا، جس کے بعد عدالت میں پیش کرکے فریدہ کو جیل بھیج دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ فریدہ ملک پاکستان کی معروف گلوکارہ اور اداکارہ بھی رہ چکی ہیں۔ اس کے علاوہ وہ متعدد ممالک میں اسٹیج شو بھی کرچکی ہیں۔ غیر قانونی طور پر بھارت میں داخل ہونے کے معاملے میں سزا پانے والی پاکستانی نژاد امریکی خاتون فریدہ ملک کا کردار مشتبہ پایا گیا تھا۔ اسی اثنا میں فریدہ ملک کی بنبسا سے اچانک گرفتاری کے بعد انٹیلی جنس ایجنسیاں الرٹ موڈ پر آگئی تھی۔