دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر انیل بیجل نے کیجریوال حکومت کی کابینہ کے ذریعہ لیے گئے فیصلے کو الٹ دیا ہے۔ اتوار کے روز وزیر اعلی اروند کیجریوال نے اپنی رہائش گاہ پر کابینہ کا اجلاس بلایا اور اس میں ایک اہم فیصلہ لیا۔ جس میں کابینہ نے دہلی کے ہسپتالوں میں صرف دہلی والوں کے علاج کا حکم پاس کیا۔ اب کجریوال نے پورے معاملے کو ٹویٹ کرکے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعلی اروند کیجریوال نے ٹویٹ کیا کہ 'ایل جی صاحب کے حکم نے دہلی کے عوام کے لیے ایک بہت بڑا مسئلہ اور چیلنج پیدا کر دیا ہے۔ پورے ملک کے لوگوں کے لیے کورونا وبا کے دوران علاج کا بندوبست کرنا ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔ ہوسکتا ہے کہ خدا کی مرضی ہے کہ ہم پورے ملک کے عوام کی خدمت کریں۔ ہم سب کے علاج کا انتظام کرنے کی کوشش کریں گے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کیجریوال حکومت کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے یہ بھی بتایا کہ 'دہلی ایک مرکزی علاقہ ہے۔ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق ایل جی یعنی لیفٹیننٹ گورنر بہت اہم ہیں۔ ایسی صورتحال میں لیفٹیننٹ گورنر کی منظوری کے بغیر کیجریوال حکومت کے فیصلے نافذ نہیں ہو سکتے۔
مزید پڑھیں: دہلی میں تمام ریاستوں کے مریضوں کا علاج ہوگا: انل بیجل
کیجریوال حکومت کے اس فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر انیل بیجل نے یہ بھی ذکر کیا کہ دہلی حکومت کا فیصلہ کو غیر آئینی ہے۔ کیونکہ آئین میں لوگوں کو کہیں بھی آنے جانے، کہیں بھی رہنے اور علاج کروانے کی اجازت ہے۔ کیجریوال حکومت نے ہسپتالوں میں صرف دہلی والوں کا علاج کرنے کا حکم جاری کیا تھا، یہ آئین کے آرٹیکل 14 اور 21 کی خلاف ورزی ہے۔