نئی دہلی: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے آج عام آدمی پارٹی کے سربراہ اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سمن پر پیش نہیں ہونے کو ان کے بدعنوانی میں ملوث ہونے کا ثبوت قرار دیتے ہوئے انہیں چیلنج کیا کہ اگر وہ واقعی ایماندار ہیں تو وہ ای ڈی کے سامنے پیش ہوکر 'دودھ کا دودھ' اور 'شراب کا شراب' ہو جانے دیں۔ بی جے پی کے ترجمان گورو بھاٹیہ نے آج پارٹی کے مرکزی دفتر میں منعقد ایک پریس کانفرنس میں ای ڈی کی طرف سے بھیجے گئے تیسرے سمن پر کیجریوال کی عدم پیشی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ اگر کیجریوال نے شراب گھوٹالہ میں بدعنوانی نہیں کی ہے تو پھر وہ کیوں خوفزدہ ہیں؟ کیجریوال ای ڈی کے سامنے پیش ہو کر 'دودھ کا دودھ' اور 'شراب کا شراب' ہوجانے دیتے اور شراب گھپلہ کی حقیقت سامنے آنے دیتے، لیکن کیجریوال نے ایسا کرنے کے بجائے ایک اور بہانہ بنایا کہ انہیں لوک سبھا انتخابات کی وجہ سے ہراساں کیا جا رہا ہے۔
بھاٹیہ نے کہا کہ اگر کیجریوال کے پاس کچھ وقار باقی ہوتا تو وہ ای ڈی کے سمن پر حاضر ہوکر تمام سوالات کے جواب دیتے اور تحقیقات میں جانچ ایجنسی کے ساتھ تعاون کرتے۔ سچ تو یہ ہے کہ کٹر بے ایمان، بدعنوان اور گناہ گار ''اے اے پی کے اروند کیجریوال شراب گھپلہ کیس میں ای ڈی کے سمن پر تھر تھر کانپ رہے ہیں۔ بی جے پی کو یقین ہے کہ کیجریوال عوام کے سوالوں کا جواب نہیں دیں گے، جب کہ تحقیقاتی ایجنسیاں ایمانداری سے بدعنوانوں سے عوام کی محنت کی کمائی کا حساب مانگ رہی ہیں۔ یہ وہی اروند کیجریوال ہیں، جو اقتدار میں آنے سے پہلے کہتے تھے کہ ملک میں بدعنوانی دیمک کی طرح ہے اور خود کجریوال سیاست میں 'کرپٹ دیمک' بن چکے ہیں۔ انہیں یہ غلط فہمی ہے کہ وہ قانون سے بالاتر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر کسی کو لگتا ہے کہ تفتیشی ایجنسی سیاسی نفرت کی وجہ سے اس پر تشدد کر رہی ہے تو وہ عدالت میں جا کر انصاف مانگتا ہے۔ جبکہ شراب گھپلہ کیس میں ایک سال سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے، تحقیقات جاری ہے اور چارج شیٹ داخل کی گئی ہے۔ اگر کیجریوال کو لگتا ہے کہ انہیں ہراساں کیا جا رہا ہے تو وہ عدالت میں جا کر ای ڈی کے سمن کو منسوخ کیوں نہیں کراتے؟ پہلا سمن 02 نومبر 2023 کو آیا تھا۔ ای ڈی کے سمن کو آئے دو مہینے گزر چکے ہیں لیکن کیجریوال عدالت نہیں گئے، کیونکہ عدالت میں حقائق کے بغیر کوئی دلیل قبول نہیں کی جاتی ہے۔
بھاٹیہ نے کہا کہ عوام جانتی ہے کہ کیجریوال ایک کٹر بے ایمان بدعنوان اور شراب گھپلے کے سرغنہ ہیں۔ اسی لیے کیجریوال کانپ رہے ہیں، کیونکہ وہ بی جے پی کی طرف سے کہی گئی لائن کو اچھی طرح سمجھتے ہیں، ’’جیسے جیسے جڑ رہی کڑی، ویسے ویسے اروند کیجریوال کے پاس آرہی ہتھکڑی ‘‘۔ ای ڈی کی طرف سے تین بار طلب کیے جانے کے بعد بھی پیش نہ ہونے کا مطلب ہے کہ اروند کیجریوال نے شراب گھپلہ میں بدعنوانی اور لوٹ کھسوٹ کی ہے۔ اروند کیجریوال آئینی عہدہ پر ہونے کے باوجود قانون کی پاسداری نہیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اروند کیجریوال دھوکہ دہی، بدعنوانی اور پروپیگنڈہ پھیلانے کے فن میں ماہر ہو چکے ہیں اور بدعنوانی ان کا مترادف بن چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے بدعنوانی کے معاملے میں زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپنائی ہے، تاکہ کوئی بدعنوان بچ نہ سکے۔ اس اصول پر تفتیشی ادارے آزادانہ اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کر رہے ہیں۔ لیکن کیجریوال سے کوئی امید نہیں ہے کہ وہ شراب گھپلہ معاملے میں عوام کو سچائی بتائیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں بھاٹیہ نے کہا کہ جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کو بھی بدعنوانی کے معاملے میں ای ڈی سے سمن موصول ہوا ہے۔ انڈیا اتحاد کی دیگر جماعتوں کی طرح ہیمنت سورین بھی اقربا پروری اور بدعنوانی میں ملوث ہیں۔ اسی لیے کہا جا رہا ہے کہ میڈیا کے مطابق ہیمنت سورین کرپشن کیس میں گرفتار ہونے پر اپنے کنبہ کے کسی فرد کو وزیر اعلیٰ بنانے کی حکمت عملی بھی بنا رہے ہیں۔
دوسری طرف بھارتیہ جنتا پارٹی وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں میرٹ کریسی کے ذریعے کنبہ پروری کی سیاست کو ختم کر رہی ہے۔ بدعنوانوں کے خلاف قانونی کارروائی کرکے کرپشن پر قابو پایا جا رہا ہے اور خوشامد اور فرقہ وارانہ سیاست کا خاتمہ کیا جا رہا ہے۔
یو این آئی