جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی نے آیندہ برا ایودھیا میں رام مندر کے افتتاح میں وزیر اعظم نریندری مودی کی ممکنہ شرکت اور چند مسلم رہنماوں کی طرف سے مجوزہ مسجد کی بنیاد رکھنے کے لیے وزیر اعظم سے اپیل پر سخت تنقید کی ہے۔ مولانا مدنی نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم یہ بات صاف طور پر کہنا چاہتے ہیں کہ ایودھیا تنازعہ میں سپریم کورٹ نے جو فیصلہ کیا تھا، ہم اس کو درست نہیں مانتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جمعیۃ علما ء ہند نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے فوری بعد اپنا موقف واضح کردیاتھا کہ یہ فیصلہ غلط ماحول میں غلط اصولوں اور بنیادوں پر دیا گیا ہے جو قانونی و تاریخی حقائق کے بھی خلاف ہے ۔مولانا مدنی نے کہا کہ ایسی صورت میں ملک کے وزیر اعظم کو کسی بھی عبادت گاہ کے افتتاح کے لیے بالکل نہیں جانا چاہیے بلکہ مناسب یہ ہے کہ مذہبی رسوم سیاست کی آمیزش سے پاک ہوں اور مذہبی لوگوں کے ذریعہ ہی انجام پائیں۔
یہ بھی پڑھیں: RJD MLA on Durga درگا ایک خیالی کردار، پوجا پاٹھ فضول خرچی، آر جے ڈی ایم ایل اے کا متنازع بیان
مولانا مدنی نے اس موقع پر جمعیۃعلماء کے ہر سطح کے ذمہ دا روں کو متنبہ کیا کہ وہ جمعیۃ علماء کے موقف کے خلاف کسی بھی غیر ذمہ دارانہ بیان سے پرہیز کریں۔ واضح رہے کہ انگریزی اخبار ٹائمس آف انڈیا میں جمعیۃ کے کسی مقامی ذمہ دار کے حوالے سے وزیر اعظم سے مسجد کے افتتاح میں شرکت کی اپیل پر مبنی بیان شائع ہوا ہے جو جمعیۃ کے موقف کے خلاف ہے۔