دہلی: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی جوائنٹ ایکشن کمیٹی اور دہلی اولڈ بوائز ایسوسی ایشن اے ایم یو کے زیر اہتمام اج قومی دارالحکومت دہلی کے جنتر منتر پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ دراصل علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں مستقل وائس چانسلر کی تقرری کا معاملہ زور اور پکڑتا جا رہا ہے۔ بین الاقوامی سطح پر یونیورسٹی کے اقلیتی کردار کے حوالے سے سپریم کورٹ میں بھی سماعت شروع ہو گئی ہے۔
اے ایم یو کی موجودہ صورتحال سے علیگ برادری ناراض ہے اسی لیے آج قومی دار الحکومت دہلی میں زبردست احتجاج کیا گیا جوائنٹ ایکشن کمیٹی علی مسلم یونیورسٹی کے بتایا کہ احتجاج کے دوران یونیورسٹی ایکٹ کے خلاف ورزی کرتے ہوئے کیے جانے والے کاموں کو فوری بند کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔ اس دوران یہ بھی طے پایا گیا کہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا ایک اعلی سطحی وفد ملک کے صدر جمہوریہ، مرکزی وزیر تعلیم اور پارلیمنٹ کے ذریعے نو منتخب اے ایم یو کورٹ ممبران سے ملاقات کرے گا تاکہ اے ایم یو کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جا سکے اور ان کی مداخلت کی درخواست کی جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: Rahul Gandhi in Bengali Market کانگریس لیڈر راہول گاندھی بنگالی مارکیٹ پہنچے
احتجاجی مظاہروں کے دوران ملک اور بیرون ملک کے تمام اے ایم یو ایلومنائی اور اولڈ بوائز ایسوسییشنز سے بھی درخواست کی گئی ہے کہ وہ ایکٹ، لو اینڈ ارڈر اور مستقل وائس چانسلر کی تقرری تک پرو وائس چانسلر پروفیسر گلریز اور سبکدوش وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور کا بائیکاٹ کریں ان سے درخواست کی جائے گی کہ انہیں یونیورسٹی میں اور یونیورسٹی کے باہر کسی تقریب میں مدعو نہ کریں انہوں نے مزید کہا کہ میٹنگ میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا تھا کہ آنے والی 17 اکتوبر کو اے ایم یو سمیت ملک اور بیرون ملک ہر جگہ اے ایم یو بچاؤ مہم کے طور پر منایا جائے گا۔