مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور کسان رہنماؤں کے درمیان منگل کی دیر شب تک میٹنگ جاری رہی لیکن یہ میٹنگ ناکام ثابت ہوئی جس کے بعد اب حکومت اور کسان تنظیموں کے درمیان آج کے دن ہونے والی چھٹے دور کی بات چیت معلق ہوکر رہ گئی ہے۔
حالانکہ حکومت کی جانب سے آج کے روز ہونے والی بات چیت کے تعلق سے کوئی بھی بیان سامنے نہیں آیا ہے لیکن امت شاہ کے ستھ ہوئی میٹنگ کے بعد چند کسان رہنماؤں نے کہا ہے کہ مجوزہ میٹنگ میں شامل ہونے کا سوال ہی نہیں پیدا ہوتا۔
کسان رہنماؤں نے کہا ہے کہ حکومت کی تحریری تجویز پر غور و فکر کے بعد ہی آئندہ قدم اٹھانے سے متعلق فیصلہ لیا جائے گا۔
منگل کو تقریباً آدھی رات کو بے نتیجہ ختم ہونے والی اس میٹنگ کے بعد اکھل بھارتیہ کسان سبھا کے سیکریٹری ہنان مولاہ نے بتایا کہ 'امت شاہ نے کہا کہ حکومت جن ترمیم کے حق میں ہے۔ وہ تحریری طور پر دے گی، ہم تحریری ترمیم کو لے کر سبھی 40 کسان یونین سے تبادلۂ خیال کرنے کے بعد میٹنگ میں شامل ہونے کے تعلق سے فیصلہ کریں گے'۔
اس کے علاوہ امت شاہ کی میٹنگ میں شامل کسان رہنما درشن پال نے کہا کہ 'ہماری مطالبات کو لے کر مرکزی حکومت بدھ کے روز تحریری طور پر تجویز پیش کرے گی لیکن مرکزی حکومت اور کسان رہنماؤں کے مابین بدھ کے روز منعقد ہونے والی میٹنگ نہیں ہوگی۔
واضح رہے کہ 13 کسان رہنماؤں کو امت شاہ کے ساتھ اس میٹنگ میں بلایا گیا تھا اور یہ میٹنگ تقریباً آٹھ بجے شروع ہوئی تھی رات دیر رات 12 بجے تک جاری رہی لیکن چار گھنٹوں تک چلی یہ میٹنگ بے سود ثابت ہوئی۔ میٹنگ میں شامل آٹھ کسان رہنماؤں کا تعلق پنجاب سے جبکہ دیگر پانچ کسان رہنماؤں کا تعلق ملک کی الگ الگ کسان تنظیموں سے تھا۔