ETV Bharat / state

اعلیٰ حضرت حج ہاؤز کے تنازعات ختم - اترپردیش

ریاست اترپردیش کے ضلع غازی آباد میں ڈیڑھ برس سے بند پڑے اعلیٰ حضرت حج ہاؤس عازمین حج کے لیے دوبارہ کھولنے کے احکامات جاری کردیے گئے ہیں۔

اعلیٰ حضرت حج ہاؤز کے تنازعات ختم
author img

By

Published : Jul 24, 2019, 5:29 PM IST

این جی ٹی نے اعلی حضرت حج ہاؤس کے ڈی سیل کے احکامات دئے، اس سے مغربی اترپردیش کے عازمین حج کو پریشانیوں سے نجات ملے گی۔

اعلیٰ حضرت حج ہاؤز کے تنازعات ختم

اعلی حضرت حج ہاؤس کی تعمیر سنہ 2016 میں کنارے میں ہوئی تھی، یہ ہنڈن ندی کنارے بنا ہے۔

اعلی حضرت حج ہاؤس کے ذمہ داران کے مطابق طویل قانونی لڑائی کے بعد بند پڑے اس حج ہاؤس کو ڈی سیل کرنے کے احکامات جاری ہوئے ہیں۔

این جی ٹی نے حج ہاؤس کو ڈی سیل کرنے کا حکم دیا ہے، این جی ٹی نے ڈی سیل کا حکم حج ہاؤس میں 136 کے ایل ڈی کی صلاحیت والے سیویج پلانٹ بننے کے بعد آیا ہے۔

ڈی سیل کا مطلب حج ہاؤس دوبارہ سے کھلنے جارہا ہے، جس سے مغربی اترپردیش اور اتراکھند کے عازمین حج کے لیے آسانی ہوگی۔

اعلی حضرت حج ہاؤس کی تعمیر کا کام 2005 میں شروع ہوکر 2016 میں مکمل ہوا تھا، جس پر تقریبا 53 کروڑ روپے خرچ ہوئے تھے، لیکن حج ہاؤس میں سیویج پلانٹ کی عدم موجودگی کی وجہ سے حج ہاؤس تنازعات کا شکار ہو گیا اور معاملہ نیشنل گرین ٹربیونل میں چلا گیا جہاں ٹریبونل نے 6 فروری 2018 کو حج ہاؤس بند کرنے کے احکامات جاری کئے اور اسے بند کر دیا گیا۔

اعلی حضرت حج ہاؤس کو ملائم سنگھ اور اعظم خان کا ڈریم پروجیکٹ مانا جاتا ہے ، جس پر کئی سیاسی تنازعات بھی کھڑے ہوئے تھے۔

اس حج ہاؤس میں تقریبا 1800 عازمین بیک وقت قیام کرسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ دفاتر اور وی وی آئی پی مہمانوں کے قیام کا بھی انتظامات ہیں ۔

اس حج ہاؤس کی تالا بندی سے مغربی اترپردیش کے 17 اضلاع کے عازمین کو بہت ساری پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔

حج ہاؤس کے وکیل روہت پانڈے نے قانونی لڑائی کی تفصیل بتائی۔ انہوں نے اسے ایک بڑی فتح قرار دی ہے۔

این جی ٹی نے اعلی حضرت حج ہاؤس کے ڈی سیل کے احکامات دئے، اس سے مغربی اترپردیش کے عازمین حج کو پریشانیوں سے نجات ملے گی۔

اعلیٰ حضرت حج ہاؤز کے تنازعات ختم

اعلی حضرت حج ہاؤس کی تعمیر سنہ 2016 میں کنارے میں ہوئی تھی، یہ ہنڈن ندی کنارے بنا ہے۔

اعلی حضرت حج ہاؤس کے ذمہ داران کے مطابق طویل قانونی لڑائی کے بعد بند پڑے اس حج ہاؤس کو ڈی سیل کرنے کے احکامات جاری ہوئے ہیں۔

این جی ٹی نے حج ہاؤس کو ڈی سیل کرنے کا حکم دیا ہے، این جی ٹی نے ڈی سیل کا حکم حج ہاؤس میں 136 کے ایل ڈی کی صلاحیت والے سیویج پلانٹ بننے کے بعد آیا ہے۔

ڈی سیل کا مطلب حج ہاؤس دوبارہ سے کھلنے جارہا ہے، جس سے مغربی اترپردیش اور اتراکھند کے عازمین حج کے لیے آسانی ہوگی۔

اعلی حضرت حج ہاؤس کی تعمیر کا کام 2005 میں شروع ہوکر 2016 میں مکمل ہوا تھا، جس پر تقریبا 53 کروڑ روپے خرچ ہوئے تھے، لیکن حج ہاؤس میں سیویج پلانٹ کی عدم موجودگی کی وجہ سے حج ہاؤس تنازعات کا شکار ہو گیا اور معاملہ نیشنل گرین ٹربیونل میں چلا گیا جہاں ٹریبونل نے 6 فروری 2018 کو حج ہاؤس بند کرنے کے احکامات جاری کئے اور اسے بند کر دیا گیا۔

اعلی حضرت حج ہاؤس کو ملائم سنگھ اور اعظم خان کا ڈریم پروجیکٹ مانا جاتا ہے ، جس پر کئی سیاسی تنازعات بھی کھڑے ہوئے تھے۔

اس حج ہاؤس میں تقریبا 1800 عازمین بیک وقت قیام کرسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ دفاتر اور وی وی آئی پی مہمانوں کے قیام کا بھی انتظامات ہیں ۔

اس حج ہاؤس کی تالا بندی سے مغربی اترپردیش کے 17 اضلاع کے عازمین کو بہت ساری پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔

حج ہاؤس کے وکیل روہت پانڈے نے قانونی لڑائی کی تفصیل بتائی۔ انہوں نے اسے ایک بڑی فتح قرار دی ہے۔

Intro:غازی آباد: ڈھیڑ سال بعد اعلی حضرت حج ہاؤس کا تالا کھلے گا

این جی ٹی نے اعلی حضرت حج ہاؤس کے ڈی سیل کے احکامات دئے، مغربی اترپردیش کے عازمین حج کو پریشانیوں سے نجات ملے گی


مغربی اترپردیش کے عازمین حج کی سہولت کے لئے ہنڈن ندی کے کنارے 2016 میں تعمیر کردہ بند پڑے اعلی حضرت حج ہاؤس کو بڑی راحت ملی ہے۔ طویل قانونی لڑائی کے بعد بند پڑے اس حج ہاؤس کو ڈی سیل کرنے کے احکامات جاری ہوئے ہیں ۔

این جی ٹی نے حج ہاؤس کو ڈی سیل کرنے کا حکم دیا ہے، این جی ٹی نے ڈی سیل کا حکم حج ہاؤس میں 136 کے ایل ڈی کی صلاحیت والے سیویج پلانٹ بننے کے بعد آیا ہے۔
ڈی سیل کا مطلب حج ہاؤس دوبارہ سے کھلنے جارہا ہے، جس سے مغربی اترپردیش اور اتراکھند کے عازمین کی پریشانیوں کا دور ختم ہوگا۔

واضح ہوکہ اعلی حضرت حج ہاؤس کی تعمیر کا کام 2005 میں شروع ہوکر 2016 میں مکمل ہوا تھا، جس پر تقریبا 53 کروڑ روپے خرچ ہوئے تھے، لیکن حج ہاؤس میں سیویج پلانٹ کی عدم موجودگی کی وجہ سے حج ہاؤس تنازعات میں گھر گیا اور معاملہ نیشنل گرین ٹربیونل میں چلا گیا جہاں ٹریبونل نے 6 فروری 2018 کو حج ہاؤس بند بند کرنے کے احکامات جاری کئے اور تب سے اب تک وہ بند پڑا ہے۔

اعلی حضرت حج ہاؤس کو ملائم سنگھ اور اعظم خان کا ڈریم پراجیکٹ مانا جاتا ہے ، جس پر کئی سیاسی تنازعات بھی کھڑے ہوئے تھے۔
اس حج ہاؤس میں تقریبا 1800 عازمین ایک وقت میں رک سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ دفاتر اور وی وی آئی پی مہمانوں کے قیام کا بھی انتظامات ہیں ۔

اس حج ہاؤس کی تالا بندی سے مغربی اترپردیش کے 17 اضلاع کے عازمین کو بہت ساری پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔

حج ہاؤس کے وکیل روہت پانڈے نے قانونی لڑائی کی تفصیل بتائی۔ انہوں نے اسے ایک بڑی جیت قرار دی ہے۔



باقی وززول واٹس ایپ سے لیں



Body:@


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.